فیصل واوڈا، فواد چوہدری،عمران اسماعیل تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کے حوالے سے ایک پیج پر
تحریک انصاف کی موجودہ قیادت کے حوالے سے ایک پیج پر فیصل واوڈا، عمران اسماعیل اور فوادچوہدری ایک پیج پر ہیں۔ عمران اسماعیل اور فیصل واوڈا 9 مئی واقعات کی مذمت کرکے علیحدہ ہوگئے تھے مگر 8 فروری الیکشن کے بعد دوبارہ تحریک انصاف میں آنے کیلئے پر تول رہے ہیں۔
فیصل واوڈا بھی تحریک انصاف کو خیرآباد کہہ چکے ہیں اور وہ اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیں۔ وہ اکثر وبیشتر عمران خان کے خلاف بیانات اور پیشنگوئیاں کرتے رہتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کچھ روز قبل ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک انصاف کی ناقص حکمت عملی کے باعث عمران خان اور بشری بی بی ابھی تک جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ حکومت آئینی، سیاسی جنگ ہار چکی ہے،تحریک انصاف کی کمزور حکمت عملی کے باعث یہ فائدہ اٹھا رہے ہیں، تحریک انصاف کو پہلے اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنا ہوگا تب مذاکرات کی بات کریں۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ یہ تحریک انصاف کی لیڈرشپ نا ابل ہے- ان کے کسی ایکشن سے یہ معلوم نہیں ہوتا کے یہ خان کی رہائی کے لیے کسی جدوجہد کا ارادہ بھی رکھتے ہیں- فکر صرف یہ ہے کے خان جیل رہے اور میری لیڈری بچ جائے
فیصل واوڈا نے بھی کہا کہ عمران خان جیل سے اپنی پارٹی کے طرز عمل کی وجہ سے نہیں آئیں گے کیونکہ لیڈرشپ چاہتی ہے کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں اور انکی سیاست چلتی رہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ جلد باہر آئیں گے۔ پی ٹی آئی کی پارٹی اور ممبران دھڑوں میں بٹ گئے ہیں اور پارٹی کا طرزعمل عمران خان کو مزید جیل میں ہی رکھے گا کیونکہ جب تک عمران خان جیل میں رہیں گے ان کی سیاست چلتی رہے گی۔
ایک اور شو میں فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں کہ ابھی عمران خان جیل میں رہے اور وہ ان کی مقبولیت کافائدہ اٹھائیں علی امین نے بیان دینے کے بعد کہاں کہاں رابطہ کیا اور کیا کیا تسلیاں دیں اور علی امین نےکہا کہ میں نے عمران خان کو مطمئن کرنےکیلئے بیان دیا فیصل واوڈا
سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا کہ "اگر کوئی معجزہ ہوجائے اور عمران خان جیل سے باہر آجائیں تو یہ عمران خان کے موجودہ قریبی لوگوں میں سے ایک بھی ان کے ساتھ نظر نہیں آئے گا۔" -