
بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی افواج نے وادی کے مختلف اضلاع میں بدترین کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 2 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر لیا، جب کہ مزید 5 گھروں کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ضلع پلوامہ، کلگام اور شوپیاں میں بھارتی فوج نے گھروں پر چھاپے مارے اور آزادی کے حامی کشمیریوں کی املاک کو نشانہ بنایا۔ صرف گزشتہ دو روز میں قابض فوج نے 7 گھروں کو مکمل طور پر مسمار کر دیا۔
بھارتی فورسز نے ضلع اسلام آباد (اننت ناگ) میں سب سے زیادہ کارروائی کرتے ہوئے 175 سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ مقامی آبادی کے مطابق فوجی اہلکار نہ صرف گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ کرتے ہیں بلکہ مرد و خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔
انسانی حقوق کے علمبردار اور بین الاقوامی ادارے کئی بار بھارت پر زور دے چکے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے خلاف جبر و تشدد کا سلسلہ بند کرے، لیکن بھارتی حکومت اور افواج پر کوئی اثر نہیں ہو رہا۔
کشمیری عوام نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کر کے بھارتی ریاستی دہشتگردی کو روکے اور کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی بحالی کو یقینی بنائے۔
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عالمی برادری کشمیریوں کی آواز سننے میں ناکام رہی ہے؟