
پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کا آغاز 13 فروری کو ہوا جس میں اب تک 2 انتہائی سنسنی خیز مقابلے بھی دیکھنے میں آئے ہیں، افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو ایک رن سے مات دی جبکہ دوسرے میچ میں پشاور زلمی کو کراچی کنگز کے خلاف 2 رنز سے فتح نصیب ہوئی۔
زلمی اور پشاور کے درمیان کھیلا گیا یہ میچ 2 حوالوں سے خصوصی اہمیت کا حامل تھا، جس میں سے ایک کراچی کنگز سے علیحدگی کے بعد بابر کی پشاور زلمی میں شمولیت جبکہ دوسری وجہ بابر کیخلاف محمد عامر کا متنازع بیان ہے جو انہوں نے ایک ٹی وی کو انٹرویو کے دوران دیا تھا۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ بابر اعظم اور کسی ٹیل اینڈر بیٹر کو بالنگ کرانے میں کوئی فرق نہیں۔ زلمی کیخلاف عامر کے اس بیان نے ہنگامہ برپا کردیا تھا، محمد عامر کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مقابلے اور کھلاڑیوں کے مابین پنجہ آزمائی سے کھلاڑیوں میں حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔
ذاتی طور پر اس طرح کے چیلنجز اس لیے پسند کرتا ہوں کیوں کہ اس سے کھیل پر میرا فوکس بڑھتا ہے، میرا کام وکٹیں لینا اور اپنی ٹیم کو فتوحات سے ہمکنار کرانا ہے۔
فاسٹ بولر نے کہا اس لیے بابر یا پھر کسی بھی 10 ویں نمبر کے بیٹر کو بالنگ میرے لیے ایک جیسا کام ہے۔ اس پر اسپنر یاسر شاہ نے عامر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر چہ بابر اعظم ایک ورلڈکلاس بیٹر ہیں تاہم اس سے کسی بھی کھلاڑی کے اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ہر کھلاڑی کا ایک برا دن ضرور ہوتا ہے اور یہ کھیل کا حصہ بھی ہے، بلا شبہ بابر ایک ورلڈ کلاس بیٹر اورتینوں فارمیٹس میں کارکردگی ثابت کرچکے ہیں۔
یاسر شاہ نے مزید کہا کہ بلے باز کو پویلین کی راہ دکھانے کیلئے بالر کو صرف ایک اچھی گیند پھینکنے کی ضرورت ہوتی ہے میچ سے قبل اس طرح کے بیانات کسی بھی صورت بہتر نہیں، عامر کو خود پر بھروسہ ہے تاہم اسے اس بات کا احساس کرنا چاہیے کہ بالر کا بھی برا دن ہوتا ہے۔
یاسر نے یہ بھی کہا عامر نے بنگلہ دیش پریمئر لیگ میں اچھی کارکردگی دکھائی لیکن یہ میچ ان کیلئے اچھا ثابت نہیں ہوا ہے۔ زلمی کیخلاف میچ کی رات عامر کیلئے ناقابل فراموش قرار دی جارہی ہے کیوں کہ وہ 42 رنز دینے کے باوجود کوئی بھی وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4bababrazamaamiryasir.jpg