قیدیوں کی وینوں پر حملہ: پولیس کے دعوؤں اور فوٹیجزمیں تضادات

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
پولیس کی اپنی پریس ریلیز کے مطابق چار ڈالوں میں سوار افراد نے حملہ کیا. حملے کی فوٹیج میں کوئی ڈالہ ہی نہیں ہے۔

پولیس نے کہا فائرنگ سے ٹائر برسٹ ہوئے۔ فوٹیج کے مطابق فائرنگ قیدیوں کی گاڑیاں گزرنے کے بعد ہوئی اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔
https://twitter.com/x/status/1849852894876663946
موقع پر سوائے اِن شیشوں کے کوئی شواہد نہیں، نہ کوئی پولیس افسر موجود ہے، نہ کوئی اہلکار، ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے، قیدیوں کی وین کو بھی موقع سے ہٹایا جا چکا ہے
https://twitter.com/x/status/1849827469211136230
پولیس پر پہلا مقدمہ کار سرکار میں مداخلت کا ہونا چاہیے جب عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کیا تو رہا کرنے کی بجائے دوبارہ کیوں جیل منتقل کیا جارہا تھا؟
https://twitter.com/x/status/1849825721893433615
‏اسلام آباد قیدی وینوں پر حملہ
حوالاتی پولیس حراست سے چھڑوانے کا معاملہ
پولیس نے جلد بازی میں جائے وقوعہ سے تمام شواہد ختم کر دیئے
پرزنر وینز کو موقع سے فوری طور پر ہٹا دیا گیا
موقع پر تمام افسران کی موجودگی کا پولیس ترجمان کا بیان بھی حقائق کے برعکس
سنگجانی ٹول پلازہ جائے وقوعہ پر کوئی پولیس افسر یا اہلکار بھی موجود نہیں
تمام ایس ایچ اوز کی سنگجھانی ٹول پلازہ پر پہنچنے کی اطلاع بھی غلط نکلی
https://twitter.com/x/status/1849823810352185720
 

Back
Top