
لندن — ایک وقت تھا جب گلفام حسین سابق وزیرِاعظم نواز شریف کا متوالا ہوا کرتا تھا۔ مسلم لیگ (ن) کے نغمے گاتا، اور سوشل میڈیا پر نواز شریف کی حمایت میں وڈیوز بناتا۔ مگر اب وقت نے کروٹ لی ہے اور وہی گلفام حسین آج پی ٹی آئی کے مفلر میں ملبوس ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے باہر احتجاج کرتا نظر آتا ہے۔
ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ میں پیشی کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ گلفام حسین پر نواز شریف اور ان کے نواسے ذکریا حسین کو ڈرانے، تعاقب کرنے اور سوشل میڈیا پر تشدد پر اکسانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ پراسیکیوشن کے مطابق گلفام نے گزشتہ سال نواز شریف کو اور حال ہی میں ان کے نواسے کو ہراساں کیا۔ اس دوران وہ ٹک ٹاک لائیو کے ذریعے اپنے فالوورز کو بھی تشدد پر اکساتا رہا۔
گلفام کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایک بار پھر ایون فیلڈ فلیٹس کے قریب پہنچ گیا، جہاں سے نواز شریف حالیہ دنوں میں لندن پہنچے تھے۔ اس بارے میں اصل شکایت مسلم لیگ (ن) برطانیہ کی یوتھ ونگ کے رہنما خرم بٹ نے پولیس کو دی تھی۔ خرم بٹ نے پولیس کو اطلاع دی کہ گلفام ایون فیلڈ کے باہر احتجاجی مجمع میں موجود ہے، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔
گرفتاری کے وقت گلفام کی جیب سے چھوٹے پتھر برآمد ہوئے، حالانکہ پولیس نے پہلے ہی اسے ہدایت کی تھی کہ وہ پتھر لے کر نہ آئے اور نہ ہی کسی پر پھینکے۔
گلفام پر فردِ جرم عائد ہونے کے بعد اسے £2000 کی ضمانت پر رہا کر دیا گیا، شرط یہ ہے کہ وہ شریف خاندان کے کسی فرد یا ان کی رہائشگاہ کے قریب نہیں جائے گا، کسی قسم کے تشدد کی حوصلہ افزائی نہیں کرے گا، اور سوشل میڈیا پر دھمکیاں نہیں دے گا۔
اس سال 17 جنوری کو اسکاٹ لینڈ یارڈ نے اسے پہلی بار گرفتار کیا اور بعد ازاں ضمانت پر رہا کر دیا، لیکن اسے ایون فیلڈ فلیٹس کے قریب جانے سے منع کر دیا گیا، جہاں شریف خاندان کے افراد رہائش پذیر ہیں۔
وہ ایون فیلڈ فلیٹس پر ٹک ٹاک لائیو کے دوران چھوٹے چھوٹے پتھر پھینکتے ہوئے پکڑا گیا — اسی دوران اُس نے وزیر اعظم شہباز شریف، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دیں، یہاں تک کہ پارک لین فلیٹس کو بم سے اُڑانے کی دھمکی بھی دی۔
اس نے اپنے ٹک ٹاک فالوورز سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ شریف خاندان کے افراد کو لندن کی سڑکوں پر "گھسیٹے گا" اور اگر پاکستان میں عمران خان کو کوئی نقصان پہنچا تو وہ "بدلہ" لے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گلفام نے عدالت میں خود کو پی ٹی آئی کا کارکن ظاہر کیا، مگر پی ٹی آئی برطانیہ کے صدر عمران خلیل نے اس سے لا تعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہم پرامن احتجاج کے قائل ہیں، گلفام پہلے مسلم لیگ ن کا کارکن تھا اور اس نے خود ہی پی ٹی آئی کے نام پر مظاہرے شروع کیے۔"
یاد رہے کہ گلفام پیشے کے لحاظ سے شیف ہے مگر سوشل میڈیا پر شہرت پانے کے بعد اس نے اپنی نوکری چھوڑ دی۔
شہزاد اکبر نے خبر دینے والے مرتضی سے سوال کیا کہ شاہ جی، کیا وہ نواز شریف کا ہی ناراض حمایتی نہیں ہے جو اب ان کے خلاف ہو گیا ہے؟ جس پر مرتضی نے کہا خبر میں تفصیل بتائی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1913569675327263009 https://twitter.com/x/status/1913589726986072205