لوئر جنوبی وزیرستان: اغوا کیے گئے دو پولیس اہلکار شہید،

screenshot_1744660578262.png



جنوبی وزیرستان/بنوں: خیبر پختونخوا میں پولیس پر حملوں کا سلسلہ نہ تھم سکا، لوئر جنوبی وزیرستان کی تحصیل توئی خلہ میں اغوا کیے گئے دو پولیس اہلکار کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، جبکہ بنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک اور پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔


پولیس ذرائع کے مطابق شہید اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل حمید شاہ دوتانی اور کانسٹیبل اشرف دوتانی کے نام سے ہوئی ہے، جنہیں گزشتہ روز تور دیب گاؤں سے اغوا کیا گیا تھا۔ آج ان کی لاشیں علاقے سے برآمد ہوئیں۔ اغوا کے وقت پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان مقابلے میں تین دہشتگرد بھی ہلاک ہوئے تھے۔


پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، اور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا دائرہ وسیع کیا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی ادارے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرگرم ہیں۔


دوسری جانب بنوں میں بھی پولیس کو ایک اور بڑا نقصان برداشت کرنا پڑا، جہاں تھانہ بکا خیل کی حدود میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس اہلکار کرامت اللہ کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ شہید کرامت اللہ چھٹی پر تھا اور ملازمت سے 120 دن کی رخصت پر گھر آیا ہوا تھا۔


شہید اہلکار کی نماز جنازہ بنوں پولیس لائن میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی، جس میں اعلیٰ افسران، ساتھی اہلکاروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جنازے کے دوران شہید کے لیے دعائیں کی گئیں اور ان کی قربانی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔


پے در پے حملوں کے باوجود پولیس فورس نے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں گے اور عوام کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کریں گے۔


ان واقعات نے ایک بار پھر خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر سوالات اٹھا دیے ہیں، اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی مزید کڑی آزمائش سے دوچار ہو چکی ہے۔
 

Back
Top