
سینئر وکیل میاں علی اشفاق نے صنم جاوید کے حوالےسے نامناسب الزام اور ریمارکس پر جواب دیدیا ، سوشل میڈیا صارفین و صحافیوں نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایکس پر ڈاکٹر سیدہ صدف نامی ایک ویری فائیڈ اکاؤنٹ سے صنم جاوید کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی جس میں ان کی پشت پر میاں اشفاق کو بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ویڈیو شیئر کرنے والے صارف نے کہا کہ صنم جاوید وکیل میاں اشفاق کو مقدمے کی فیس یکمشت ادا کرتے ہوئے۔
میاں اشفاق نے اس بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ صنم میری چھوٹی بہنوں جیسی ہیں اور یہ ہاتھ صنم جاوید کے والد جاوید اقبال کا ہے، یہ آخری حد کی گھٹیا حرکت ہے جس میں آپ کو احتیاط برتنے کا مشورہ دوں گا، میں باآسانی آپ کے خلاف موثر مقدمہ درج و ٹھوس قانونی کارروائی کرسکتا ہوں ، احتیاط وشرم کا دامن ہاتھ میں رکھیں ، یہی بترین عمل ہے ورنہ اگلی بار میں شائد موقع فراہم نا کروں۔
https://twitter.com/x/status/1813422396973498479
میاں علی اشفاق کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین، صحافیوں اور سول سوسائٹی نے ان سے اظہار یکجہتی کیا ، محمد عارف نے کہا کہ اخلاقی پستی کی حد ہے کہ بغیر سوچے سمجھے کسی شریف آددمی یا عورت پر الزام لگادیا جاتا ہے، ایسے لوگوں کو کوئی جھٹکا لگنا چاہیے، جس کسی نے بھی یہ ویڈیو دیکھی وہ صنم جاوید کے والد کا ڈریس اور گھڑی پہچان سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1813468013380698414
ارسلان بلوچ نے سیدہ صدف والے اکاؤنٹ کو چلانے والے شخص کی تصاویر نکالتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی بہن نہیں بھائی ہے اس اکاؤنٹ کے پیچھے۔
https://twitter.com/x/status/1813445629764362329
عبید ورک نے بھی اسی شخص کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ یہ اکاؤنٹ موصوفہ نہیں موصوف چلارہے ہیں، ان جیسوں کو ڈھیل دینا دراصل انکو کھلی چھوٹ یا حوصلہ افزائی کرنے کے مترادف ہے۔
https://twitter.com/x/status/1813447419641942518
اہتشام علی عباسی نے صنم جاوید کی عدالت میں ایک دوسری ویڈیو شیئر کی اور کہا کہ میں نے میاں صاحب جیسا قابل وکیل نہیں دیکھا، میں سمجھتا ہوں کہ کسی بھی پراپیگنڈہ کرنے والے اس اکاؤنٹ کی معلومات حاصل کرکے اس کے خلاف کیس نہیں بلکہ خود علاج کرنا چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1813540290461851986
سید صدف نامی اسی صارف نے صنم جاوید، فلک جاوید اور ان کے والد کی ایک تصویر شیئر کرکے ذاتی نوعیت نے انتہائی گرے ہوئے الزامات عائد کیے اور کہا کہ ان دونوں بیٹیوں کی کمائی سے ان کے والد راتوں رات کروڑ پتی بنے ۔
ان الزامات پر سینئر صحافی ماجد نظامی نے جوابی ردعمل دیا اور کہا کہ میں کبھی صنم و فلک جاوید کے نظریات کا حامی نہیں رہا مگر اس کے باوجود ان کے والد جاوید اقبال خان پر بے بنیاد اور من گھڑت الزام تراشی انتہائی نامناسب ہے، جاوید اقبال خان نوے کی دہائی سے پیپلزپارٹی کے سرگرم سیاسی کارکن رہے اور انہوں نے 2001 میں لوکل باڈی الیکشن میں حصہ لیا تھا اور وہ یونین کونسل کے ناظم منتخب ہوئے تھے، انہوں نے سیاسی جدوجہد میں جیل یاترا بھی کی، آج سے 24 سال پہلے بھی جاوید اقبال خان مالی طور پر مستحکم تھے۔
https://twitter.com/x/status/1813305630419296256
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14miajskjsjhaliassjkjs.png