
لاہور میں پاکستان کسان رابطہ کمیٹی اور لیبر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہونے والے ماحولیاتی انصاف مارچ کے دوران ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب پولیس نے مارچ کو پی ٹی آئی کا سیاسی مظاہرہ سمجھ کر اضافی نفری اور قیدی وین طلب کرلی۔
آج نیوز کے مطابق یہ مارچ ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، ماحولیاتی آلودگی، اور قدرتی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلاف منظم کیا گیا تھا۔ مارچ میں سندھ، بلوچستان، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور دیگر علاقوں سے کسانوں، مزدوروں، ٹریڈ یونینز، اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی۔
https://twitter.com/x/status/1868300404225900558
ماحولیاتی کارکنوں کی تعداد اور جھنڈے دیکھ کر پولیس نے مارچ کو پی ٹی آئی کا ممکنہ احتجاج سمجھ لیا اور فوری طور پر قیدی وین اور اضافی پولیس فورس بلا لی۔ تاہم، جلد ہی غلط فہمی دور ہوگئی اور پولیس نے معمول کے مطابق سیکیورٹی انتظامات سنبھال لیے۔
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل فاروق طارق نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام ماحولیاتی بحران کے ذمہ داروں کا محاسبہ کریں اور ایک پائیدار اور منصفانہ مستقبل کے لیے تحریک چلائیں۔
فاروق طارق نے خاص طور پر سندھ میں دریائے سندھ پر چھ نہریں کھودنے کے منصوبے کی مذمت کی اور حکومت سے اس ماحولیاتی نقصان دہ منصوبے کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ قدرتی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور ماحول کے تحفظ کے بغیر ملک میں ترقی ممکن نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1868364930216546676
مارچ میں شریک افراد نے ماحولیاتی انصاف، آلودگی کے خاتمے، پانی کے وسائل کے تحفظ، اور ماحولیاتی قوانین کے سخت نفاذ کے حق میں نعرے لگائے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عوامی تحریک جاری رہے گی تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے ملک کے پسماندہ اور دیہی علاقوں کے باشندوں کو بچایا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/211mmhhiimarcghh.png