مجھ پر اونچا نہ بولیں،قاضی فائز اور سلمان اسلم بٹ میں تلخ جملوں کا تبادلہ

naveed

Chief Minister (5k+ posts)

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور بحریہ ٹاون کے وکیل کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ

آہستہ آواز میں بات کریں تو جواب دوں گا،وکیل بحریہ ٹائون

آپ ہمیں چلانے پر مجبور کر رہے ہیں، ہم چلا نہیں رہے تحمل سے سوال پوچھ رہے ہیں، چیف جسٹس

جج پر انگلی اٹھانا آسان اور اپنی غلطی تسلیم کرنا سب سے مشکل کام ہے، چیف جسٹس

مجھ پر اونچا نہ بولیں، مجھے یہ پسند نہیں کوئی مجھ پر چلائے، عدالت ہو یا کوئی بھی جگہ میں خود پر چلائے جانے کو پسند نہیں کرتا، وکیل سلمان اسلم بٹ

ہم آپ پر چلا نہیں رہے نہ آپ کو اس کی اجازت دیں گے، سمجھ نہیں آتی ہم روئیں یا نہیں، مجھے قانون کے شعبے سے وابستہ ہوئے اکتالیس سال ہو گئے، کچھ عزت دیں، ایسے ہی جاری رکھیں گے تو نتائج کیلئے بھی تیار رہیں، چیف جسٹس

اگر اجازت دیں تو میں رپورٹ پڑھ دیتا ہوں،وکیل سلمان اسلم بٹ

اب اگر آپ نے جازت دیں کے الفاظ استعمال کیے تو میں جرمانہ کروں گا،ہم تھک گئے ہیں یہ الفاظ سن سن کر،ہم سن رہے ہیں آپ سنائیں،چیف جسٹس

مجھے اس سروے رپورٹ پر جواب کا وقت دیں،وکیل سلمان اسلم بٹ

بحریہ ٹائون کی کم زمین دینے کی درخواست خارج کر دینگے، چیف جسٹس

دلائل سنے بغیر درخواست کیسے خارج کی جا سکتی ہے؟ وکیل بحریہ ٹائون

رپورٹ پر اعتراض کرنا ہر فریق کا حق اور قانونی طریقہ ہے، سلمان بٹ

میمو کمیشن رپورٹ پر بھی اعتراضات جمع ہوئے تھے، سلمان بٹ

سیاسی تقریر باہر جا کر کریں، چیف جسٹس نے سلمان بٹ کو بات کرنے سے روک دیا

یہ سیاسی تقریر نہیں قانونی بات ہے، وکیل بحریہ ٹائون کا جواب

پہلے آپ بول لیں پھر جواب دوں گا، سلمان بٹ کا چیف جسٹس سے مکالمہ

آپ کا احترام کرتا ہوں اس لئے درمیان میں نہں بولوں گا، سلمان بٹ

احترام چھوڑیں قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھائیں، چیف جسٹس



سیاسی تقریر نہ کریں،بحث کرنے نہیں بیٹھے:چیف جسٹس بحریہ ٹاؤن کے وکیل پر برہم
 
Last edited by a moderator:

Back
Top