jigrot
Minister (2k+ posts)
میں میر جعفر اور میر صادق کے غداری کے قصے پڑھا کرتا تھا تو سوچتا تھا یہ انھوں نے کیسے کیا ہوگا ان کو شرم نہ آئی ہوگی اس وقت کے لوگوں نے آواز نہ اٹھائی ہوگی مگر جب آج کے حالات پر نظر دوڑاتا ہوں تو آج بھی لوگ غداری کرتے ہیں اور بڑی بے شرمی سے کرتے ہیں تمام اسلامی دنیا پر غداروں کی حکومت ہے اور عوام پس رہی ہے پاکستان کو ہی دیکھ لیں غدار کتنی بے شرمی سے ایمانداروں پر حملہ کرتے ہیں ایماندار کو بے ایمان کہتے ہیں اور خود چوری کرے کے ایماندار ہونے کے چرچے کرتے ہیں اگر آج کے حالات دیکھیں تو جس بے دردی سے مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی مگر مسلمان ملک ہیں کہ وہ ٹس سے مس نہیں ہوتے مگر عوام بھی ظلم سہنے کی عادی ہوچکی ہے اور کچھ ان غداروں کے ساتھ مل کر اپنے اپنے ملکوں کو لوٹ رہی ہے پاکستان کے حالات بھی دوسرے ملکوں سے مختلف نہیں ہیں پاکستان پر چور مسلط کردیے گئے ہیں اور عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہی ہے ۔ چین میں کرپشن پر سزائے موت دی جاتی ہے اور وہ سزا دیتے ہیں اسلام میں چوری کی سزا پر ہاتھ کاٹنے کا حکم ہے مگر اس سزا عملدرامد نہیں ہوتا اس کے خلاف دنیا اٹھ کھڑی ہوتی ہے کیونکہ انھیں معلوم ہے اگر اس سزا پر عملدرآمد ہوا تو پھر ان کو غدار نہیں ملیں گے کرپشن اور چوری کو فروغ دینا اور غداروں کو کسی سزا سے محفوظ رکھنا ہی دشمنوں کی سب سے بڑی چال ہے اور کامیاب چال ہے اسی کی مدد سے دشمن مسلمانوں پر ظلم کرتا ہے اور اس کو اپنا غلام رکھتا ہے اور ایک عام مسلمان کی حالت یہ ہے کہ اس کے پاس نہ دنیاوی علم ہے اور نہ ہی دین کا اگر دین کا علم بھی ہوتا تو وہ کچھ مزاحمت کرتا مگر غدار مولویوں نے وہاں بھی ایسی تباہی پھیری کہ آج کوئی بھی مسلمان نظر نہیں آتا کچھ دو چار لوگ نظر آتے ہیں جن کو کچھ فکر ہے اپنے لوگوں کی اپنے دین کی مگر زیادہ تر لوگ ایسے ہیں جو فضول کے بحث و مباحثہ میں الجھا دیئے گئے اور کچھ ایسے ہیں جن کو دو وقت کا کھانا نصیب نہیں ہوتا ایسے میں صرف ایک ہی کام ہوسکتا ہے اپنی ہار تسلیم کرکے غلامی کی زندگی بسر کی جائے اور جو ہم کررہے ہیں پھر بھی کوشش جاری رکھنی چاہیے کیونکہ مایوسی کفر ہے اللہ پاک مسلمانوں کے حالات پر رحم فرمائے اور غداروں چوروں اور اسلام فروشوں سے ہماری جان چھڑوائے آمین ثم آمین