
سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی ن لیگ کی طرفداری کا پول کھول کررکھ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو انٹرویو دیا ، مطیع اللہ جان نے مصطفیٰ نواز کھوکھر سے سوال کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض کا احتساب نہیں کرنا چاہیے کیا آپ کیلئے ان دونوں کے کام قابل قبول ہیں؟
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے جواب دیا کہ اگر آپ نے احتساب کرنا ہے تو اس وقت سے شروع کریں جب اصغر خان کا آن ریکارڈ بیان موجو ہے، آپ احتساب کے معاملے میں سیلیکٹو مت ہوئیں،آپ سیلکٹیو ہورہے ہیں کیونکہ اصغر خان کیس میں نواز شریف اور ان باقی جنرلز کا نام ہے جنہوں نےپیسے لے کر اتحاد بنوائے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ احتساب شروع کرنا ہے تو ادھر سے شروع کریں اور پھر قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض تک آئیں۔
میزبان مطیع اللہ جان نے کہا کہ پھر تو یہ احتساب نا کرنے والی بات ہے۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ کیوں نا ہونےو الی بات ہے، مطلب ماضی میں بینظیر بھٹو کے ساتھ ہونےوالے غلط اقدامات کو معاف کررہے ہیں۔
مطیع اللہ جان نے اس بات سےنتیجہ اخذ کرکے سوال کیا کہ اس کا مطلب ہوا کہ نئی جماعت بنانے کیلئے آپ کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کی ضرورت ہے، آپ کو سڑکوں پر جانا چاہیے تھا،ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر باتیں کرنے سے ہوٹلوں میں بیٹھ کر تقریریں کرنے سے پارٹیاں نہیں بنتیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نےکہا کہ ہم نے کتنے سیمینارز کیے، ہم نے کسی ہوٹل میں کوئی سمینار نہیں کیا، سب سے پہلے ہم نے کوئٹہ سے آغاز کیا جہاں انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، ہماری کونسی بات سے ایسا ثابت ہوتا ہے کہ ہم پرو اسٹیبلشمنٹ ہیں، ہم نےاپنے سیمینارز میں متعدد بار اسٹیبلشمنٹ کے رول کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/x/status/1709927555086926297
مطیع اللہ جان نے سوال کیا کہ اس وقت ملک کون چلا رہا ہے؟ سینئر سیاستدان نے جواب دیا کہ اس وقت ملک اسٹیبلشمنٹ ، فوج چلارہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے ، منتخب لوگوں کے پاس یہ اختیار ہونا چاہیے کہ وہ اس ملک میں حکومت کرسکیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/musta1h1h1.jpg