![faiak1h11i1h21.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/faiak1h11i1h21.jpg)
سپریم کورٹ سے معافی ملنے اور توہین عدالت کا نوٹس واپس ہونے کے بعد سینیٹر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے احاطے میں سجدہ کیا ۔
فیصل واوڈا سپریم کورٹ سے نکلتے ہی سپریم کورٹ کے احاطے میں سجدہ ریز ہو گئے۔فیصل واوڈا سجدہ شکر ادا کرنے کے بعد میڈیا سے بات کئے بغیر سپریم کورٹ سے روانہ ہو گئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آج فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کی غیر مشروط معافی قبول کر لی ہے۔عدالتِ عظمیٰ نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کے خلاف توہینِ عدالت کا نوٹس بھی واپس لے لیا ہے۔
فیصل واوڈا کی اس ویڈیو پر دلچسپ تبصرے ہورہے ہیں اور سوشل میڈیا صارفین فیصل واوڈا کو خوب طنز کا نشانہ بنارہے ہیں۔
اینکر عمران ریاض نے اپنی ویڈیو میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ بڑی بڑی بڑھکیں مارنے والے فیصل واڈا نے سپریم کورٹ سے نہ صرف غیر مشروط معافی مانگی بلکہ وہ معافی ملنے کے بعد سپریم کورٹ کے احاطے ہی میں سجدہ ریز بھی ہوگیا، کچھ لوگوں کے کمنٹس کے مطابق سجدہ کرتے وقت واڈا کا رُخ راولپنڈی کی جانب تھا
صحافی محمد اشفاق نے ردعمل دیا کہ فیصل واوڈا نے نیا ٹرینڈ سیٹ کردیا توہین عدالت کرنے والوں کو ترازو کے سامنے سجدہ ریز ہونے پڑے گا
علی زئی نے تبصرہ کیا کہ تاریخ گواہ ہے انہوں نے ہمیشہ طاقت ور کو سجدہ کیا ہے اور کمزور سے زبردستی خود کو سجدہ کروایا ہے ،وہ دیکھو طاقت ور کے آگے گھٹنے زمین پر رکھ کر ناک رگڑنے والا ٹُنڈا ہوا فیصل واوڈا اللہ کے دوست عمران خان کو مائنس کرے گا
جاسم چٹھہ نے تبصرہ کیا کہ فیصل ووڈا نے تو یہ بھی کہا تھا فٹ بال بناؤں گا کل مرحوم چوکھٹ پر سجدہ کرتے پائے گئے۔ اسی طرح مخصوص نشستوں پر بھی سجدہ کرتے پائے جائیں گے۔ فائز عیسی کے پاس اکثریت ہوتی تو پہلے دو سماعتوں میں فیصلہ ہو چکا ہوتا۔ قاضی صرف ٹائم بائے کرتا ہے کہ ہو سکتا کوئی جج مینج ہو جائے مگر قاضی صاحب ہن او گلاں نئیں ریاں۔ عامر فاروق دے فیصلے دے خلاف ججز دا فیصلہ آ سکدا اے تے کاکا تیرے خلاف وی آئے گا۔
میر محمد علی خان نے سوال کیا کہ فیصل واوڈا۔ بہادر انسان۔ سُپریم کورٹ کی دہلیز پر سجدہ ریز۔ اب کوئ فتویٰ آئیگا اس پر۔
شمس خٹک نے کہا کہ غلط فیصلے اور غداری ایک اچھے بھلے انسان سے کیا کیا کرواتی ہے کراچی کے ایک بڑے بزنس مین فیصل واوڈا کا قاضی کی چوکھٹ پر سجدہ۔ استغفر اللہ
محمد مدنی نے طنز کیا کہ تیرے در پہ کھڑے ہو کر سجدہ ریز ہوگئے کیا کہنے بھئی واہ سارے گناہ دھل گئے کمال ہوگیا جی