
سینئر صحافی اعزاز سید نے کہا ہے کہ بہت سے سیاستدان اور بیوروکریٹس معیشت اور احتساب کی بنیاد پر انتخابات ملتوی کیے جانے کی باتیں کررہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعزاز سید نے مولانا فضل الرحمان کے جنوری میں انتخابات نا ہونے سے متعلق بیان سے متعلق سوال کےجواب میں کہا کہ مولانا بہت سوچ سمجھ کر سیاست کرتے ہیں، وہ کبھی اسٹیبلشمنٹ کے دائیں ہاتھ پر نہیں بلکہ بائیں ہاتھ کی طرف ہوتے ہیں،وہ ہمیشہ گڈ بکس میں رہنا چاہتے ہیں، مولانا ہمیشہ وہ موقف اختیار کرتے ہیں جو اس ملک کے طاقتور حلقوں کی خواہش ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت وفاقی دارالحکومت میں بہت حد تک سگنل موجود ہیں کہ انتخابات معیشت اور احتساب کو بنیاد بنا کر موخر کیے جاسکتے ہیں،اگر نگراں حکومت کے دور میں ڈالر 250 روپے تک آگیا، قیمتیں کنٹرول کرلی گئیں تو یہ موقف اپنایا جائے گاکہ یہ نظام عوام کو ریلیف دینےکے قابل ہے لہذا انتخابات ملتوی کردیا جائے، اگر یہ فیصلہ ہوگیا کہ انتخابات موخر یا ملتوی کرنے ہیں تو یہ ساری جماعتیں خود اس حق میں دلائل دیں گی جو آج انتخابات کا مطالبہ کررہی ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1708871426877620235
اعزاز سید نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے کچھ لوگوں سے بھی اہم ملاقات ہوئی ہے، چیف الیکشن کمشنر ایک خودمختار ذہن کے شخص ہیں،تاہم ایک اہم شخصیت کی ملاقات ہوئی ہے جس کے نتائج وقت آنے پر سامنے آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل فیض کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، ہر چیز میں ان کا نام لیا جارہا ہے کیونکہ وہی سامنے تھے، تاہم ایسا نہیں ہے کہ کوئی بھی آرمی افسر اپنے طور پر ایسی چیزیں کرسکتا ہے،فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ 27 اکتوبر کو دینی ہے، اس فیصلے کے چار نکات ایسے ہیں جو بہت اہم ہیں،ان نکات پرکافی حد تک عمل درآمد ہوگا،اور ہوسکتا ہے کہ اس فیصلے پر عمل درآمد کیلئے چیف جسٹس صاحب کوئی عدالتی میکنزم بنادیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1708868990624505966
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/azah1i1i1.jpg