منافع بخش 'کراچی پورٹ ٹرمینل'لیز پر دینے کا فیصلہ،مزمل اسلم کے اہم سوالات

8kppmuzaamil.jpg

حکومت نے منافع بخش "کراچی پورٹ کنٹینر ٹرمینل" غیر ملکی کمپنی کو پانچ سال کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مزمل اسلم نے معاملے پر اہم سوالات اٹھادیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے کراچی پورٹ ٹرمینل متحدہ عرب امارات کی کمپنی" ابو ظہبی پورٹس "کو پانچ سال کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، حکومت اور یواے ای کی کمپنی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں ، معاہدےپر وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز فیصل سبزواری اور یو اے ای کے وزیر توانائی و انفرا سٹرکچر نے دستخط کیے۔

معاہدے کی منظوری وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت 'انٹر گورنمنٹل کمرشل ٹرانزیکشن' کے اجلاس میں دی گئی، ٹرمینل کے تمام تر انتظامی امور، اپ گریڈیشن اور مرمتی کام و ڈویلپمنٹ یو اے ای کی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔

https://twitter.com/x/status/1671399797440536576
معاہدے کے مطابق باہمی شراکت داری سے معاہدہ ختم ہونے کی صورت میں معاہدے کی مدت میں توسیع بھی کی جاسکے گی، معاہدہ ختم کرنے کیلئے پہلے تحریری جواب دینا ہوگا، لیز کے معاہدے میں غفلت برتنے پر معاہدہ منسوخ بھی کیا جاسکتا ہے۔

سابق ترجمان وزارت خزانہ اور پی ٹی آئی کے معاشی امور کے ترجمان مزمل اسلم نے اس معاہدے پر اہم سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ کے پی ٹی ایک منافع بخش ادارہ ہے، کیا ہم اس ادارے کو بیرونی قرضوں کیلئے لیز پر دے رہے ہیں؟ اس معاہدے سے پاکستان کو کیا فائدے حاصل ہوں گے؟

https://twitter.com/x/status/1671493255043710978
انہوں نےسوال اٹھایا کہ کیا ہم کے پی ٹی کو لیز پر دے کر پہلے سے زیادہ بزنس حاصل کرسکیں گے؟ یا ہماری آمدنی میں اضافہ ہوگا؟ یا کے پی ٹی کے انفراسٹرکچر کو ترقی ملے گی؟ یا یہ معاہد ہ صرف ایک فضول کی ٹرانزیکشن ہے۔
 

Back
Top