منی لانڈرنگ کیس، وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو مزید ریلیف مل گیا

12shehbazsonmazeddddreilf.jpg

عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے پہلے نیب کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔

وزیراعظم شہبازشریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ مقدمہ کی سماعت لاہور کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی۔ عدالت کی طرف سے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دے دی گئی ہے۔ سلیمان شہباز کے وکیل کی طرف سے منی لانڈرنگ کیس میں نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کے سوالنامے کا جواب عدالت میں جمع کروانے کیلئے مہلت طلب کر لی۔


احتساب عدالت کے جج نے نیب تفتیشی افسر سے پوچھا کہ مقدمے کی تفتیش کہاں تک پہنچی ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ سلیمان شہباز کو سوالنامہ دے دیا گیا ہے، اب انہوں نے اپنا جواب جمع کروانا ہے، سلیمان شہباز کے وکیل کی طرف سے نیب کے سوالنامے کا جواب جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کر لی گئی جس پر عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت میں 23 جنوری تک توسیع دیتے ہوئے آئندہ سماعت سے پہلے نیب کو تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت دے دی۔

اس سے پہلے سلیمان شہباز سپیشل کورٹ سنٹرل لاہور میں بھی پیش ہوئے جہاں ان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ امجد پرویز (وکیل سلیمان شہباز) نے عدالت کو بتایا کہ سلیمان شہباز گزشتہ روز شامل تفتیش ہوئے ہیں۔ عدالت نے استغاثہ سے پوچھا کہ آپ 15 دن تک کیا کرتے رہے؟ جس پر جواب دیا گیا کہ بہت زیادہ چیزیں ہیں، تھوڑا وقت دے دیا جائے تو بہتر ہو گا۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو دوران سماعت کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ سلیمان شہباز پر منی لانڈرنگ کا جرم بنتا بھی ہے یا نہیں۔ عدالت کی طرف سے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو تحقیقات مکمل کرنے کیلئے 15 دن کا وقت دے دیا اور آئندہ سماعت پر رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے عبوری ضمانت میں 21 جنوری تک توسیع دے دی۔