موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے دوبارہ انتخابات ہوں اور عوام فیصلے کریں: مولانا

maula111h1h.jpg


صوبائی دارالحکومت پشاور میں جمعیت علمائے اسلام کے تحت گرینڈ قبائلی جرگے کے بعد سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ذمہ دار اس وقت مشتعل ہو کر جلدے میں فیصلے کر رہے ہیں جو نقصان دہ ہے۔ آپریشن عزم استحکام کو آپریشن عدم استحکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھمکیوں سے ریاستی امور نہیں چلتے اور جذبات سے معاملات حل نہیں ہو سکتے، مشاورت نہیں کی جاتی اور ایسے ملک کبھی بھی نہیں چلتے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح تنظیموں کو پرامن راستہ دینے پر اتفاق رائے کیا گیا لیکن پھر اسے ختم کیوں کیا گیا؟ موجودہ حالات میں دوبارہ الیکشن چاہتے ہیں تاکہ فیصلہ عوام کریں، آپریشن عزم استحکام جیسے فیصلوں سے عدم استحکام پیدا ہو گا۔ قبائلی جرگے کے ایجنڈا میں آپریشن عزم استحکام بارے مشاورت یا کوئی اور بات شامل نہیں تھی لیکن اس پر بات ہوئی، قبائلی عوام نے آپریشن عزم استحکام پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ماضی میں عزم استحکام جیسے آپریشن ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں قبائلی عوام کا استحصال ہوا اور غربت کی طرف دھکیل دیئے گئے، قبائلی علاقوں کا ذریعہ معاشی تباہ ہوا اور عوام کی عزت نفس بھی مجروح کی گئی۔ آپریشن کے نام پر قبائلی عوام کو ان کے گھروں سے بے دخل کیا گیا، جب وہ واپس اپنے گھروں کو پہنچے تو وہ بھی تباہ حال ملتے تھے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ریاست معاملات کبھی بھی عجلت سے طے نہیں کیے جاتے، امن وامان کی صورتحال گھمبیر ہے، ماضی کے مقابلے میں آج مسلح گروہوں پر مشتمل لوگ کئی گنا پھیل چکے ہیں۔ مسلح افراد ٹریفک ناکے لگا کر مسافروں سے بھتہ وصولی کر رہے ہیں لیکن پولیس کو باہر ڈیوٹی کرنے کی اجازت نہیں ہے، ہمارے لوگ برسہا برس سے مشکلات جھیل رہے ہیں، نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں واقعات پر کہا جاتا ہے افغانستان سے لوگ آئے، ایسے حالات میں مغرب یا مشرق میں ہمارا کوئی دوست نہیں رہے گا، مستحکم افغانستان ہمارے فائدے میں ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ حکومت کو ہائبرڈ کہا جاتا تھا اب تو اپوزیشن بھی ہائبرڈ ہے، موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ دوبارہ سے انتخابات اور عوام اپنا فیصلہ کریں، ہم ملک کو مشکلات میں دھکیلنا نہیں نکالنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم قرارداد مقاصد کے تحت پاکستان کو امارات اسلامی بنانا چاہتے ہیں جو ہمارا آئین بھی کہتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ہم سے رابطہ کیا جائے گا تو ہی بات آگے بڑھے گی۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Dobarah Election kiun ?
Keya Awaam nay Faisla nahi diya ?
Keya Awaam nay 180 seats say zeyadah PTI koi nahi di.
Keya guarantee hai ki Elections dobarah chori nahi hoga.
Keya Pakistan k paas itna Paisa hai ?
Dobarah Elections nahi, balki jo Awaam nay jo faisla diya tha usay hi wapas kiya ja,ay.