مولانا فضل الرحمان کا کسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلانے کا فیصلہ

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)

https://twitter.com/x/status/1825831253872095719 ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علماء اسلام کسی سیاسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلائے گی ،مولانا فضل الرحمان

ماضی قریب میں سیاسی اتحادوں کے تجربے اچھے نہیں رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ہم مزید نہ کسی کو شرمندہ کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہونا چاہیتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

اپوزیشن کا کردار ہم پارلیمنٹ کے اندر بھی کریں گے اور باہر بھی ، مولانا فضل الرحمان

ایشو ٹو ایشو دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہو سکتا ہے ، مولانا فضل الرحمان

اسٹیبلشمنٹ نے اب جا کر اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لیا ہے شاید وہ اس قابل اب جا کر ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ہم ان معاملات میں ان کے فریق نہیں ہیں،مولانا فضل الرحمان

2018 کے بعد اسمبلیاں اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہیں، مولانا فضل الرحمان

اس سیاست میں جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے ،مولانا فضل الرحمان

2018 کے بعد فوجی سربراہ کی منشا کے مطابق انتخابی نتائج آرہے ہیں جوکہ آمرانہ انداز ہے ،مولانا فضل الرحمان

انڈیا ،امریکا اور برطانیہ میں یہ سوال کیوں پیدا نہیں ہوتا؟ ہمارے ہاں ہر الیکشن متنازعہ ہو جاتا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اب تو یہاں باقاعدہ اسمبلیاں خریدی گئی ہیں اب یہاں کون سیاست کر سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان

جہاں صرف پیسہ ہی ایمان بن جائے اور پیسہ ہی سیاست ہو ،عوامی رائے اور نظریات کی اہمیت ہی نہ ہو ،مولانا فضل الرحمان

اب عوامی اسمبلیوں کی اہمیت ہوگی کہ آپ کے پاس سٹریٹ پاور کیا ہے ،مولانا فضل الرحمان

ملک سیاسی عدم استحکام معیشت پر اثر انداز ہو رہا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اگر سٹیٹ ہی غیر مستحکم ہوجائے تو بنگلہ دیش جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

بنگلہ دیش میں 20 دن کے اندر ہی کایا پلٹ گئی کیونکہ وہاں مینڈیٹ ایک ہوا کا غبارہ تھا ،مولانا فضل الرحمان

ہم بنگلہ دیش جیاے حالات کی جانب نہیں جانا چاہتے ،مولانا فضل الرحمان

اگر ہمیں سیاست میں مداخلت نہ کرنے کی ضمانت دے دی جائے تو ہمیں اپنی شکست پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ،مولانا فضل الرحمان

ہمیں پورے ملک کی انتخابی نتائج پر اعتراض ہے صرف پنجاب بلوچستان نہیں بلکہ سندھ اور کے پی پر ہے،مولانا فضل الرحمان

ہمیں اس حکومت سے مذاکرات سے کوئی انکار نہیں لیکن ان کے پاس اختیار نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

نواز شریف، شہباز شریف سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن جو با اختیار ہیں وہ مذاکرات کے لئے آئیں، مولانا فضل الرحمان

عوام کا مقدمہ قومی سطح پر لڑنا چاہتا ہوں لیکن اس پر ہمارے اعتراضات اور تحفظات کو دور کیا جائے،مولانا فضل الرحمان

ہمارا بجٹ اب آئی ایم ایف بناتا ہے ہماری معیشتان کے قبضے میں چلی گئی ہے ، مولانا فضل الرحمان

ایک زمانہ تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا تھا ،وہ گھٹنے میں آکر بیٹھ گئے تھے ،مولانا فضل الرحمان

آج وہ ہماری گردن سے پکڑتے ہیں اور سانس نہیں لینے دے رہے ،مولانا فضل الرحمان

دوسری جنگ عظیم کے بعد کالونیل سسٹم ختم ہو گیا ہے ،مولانا فضل الرحمان

غریب ممالک کو معاشی، دفاعی اور سیاسی طور ممالک کو کنٹرول کیا جاتا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اور اس سے جان خلاصی کے لئے اب قوم کو متحد ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
 

چاچا بوٹا

MPA (400+ posts)
۔منافق اسلامی۔ جماعت علما دین فروش فضلو گروپ ۔ تحریک لبیک ڈالر وصول ۔ اور اس طرح کی دوسری ۔رینٹ اے کرواڈ اور پبلک کو پھدو بنانے والی جماعتیں ۔منافقوں کے اس دیش میں اسلام اور مہنگائی کے نام پر ۔ الگ الگ سولو فلاٹیس سے اپنی اپنی ڈیلوں کےجتن کر رہی ہیں ۔
لیکن ٹوپی والے ان کی حثیت کو جانتے ہیں اور ان کو چکلے میں استعمال ہونے والا کنڈوم ۔کی حد تک ہی رکھنا چاہتے ہیں ۔
 

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
۔منافق اسلامی۔ جماعت علما دین فروش فضلو گروپ ۔ تحریک لبیک ڈالر وصول ۔ اور اس طرح کی دوسری ۔رینٹ اے کرواڈ اور پبلک کو پھدو بنانے والی جماعتیں ۔منافقوں کے اس دیش میں اسلام اور مہنگائی کے نام پر ۔ الگ الگ سولو فلاٹیس سے اپنی اپنی ڈیلوں کےجتن کر رہی ہیں ۔
لیکن ٹوپی والے ان کی حثیت کو جانتے ہیں اور ان کو چکلے میں استعمال ہونے والا کنڈوم ۔کی حد تک ہی رکھنا چاہتے ہیں ۔
Mast GIF by Digital Pratik
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)

https://twitter.com/x/status/1825831253872095719 ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علماء اسلام کسی سیاسی اتحاد کے بغیر اپنی تحریک خود چلائے گی ،مولانا فضل الرحمان

ماضی قریب میں سیاسی اتحادوں کے تجربے اچھے نہیں رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ہم مزید نہ کسی کو شرمندہ کرنا چاہتے ہیں اور نہ ہونا چاہیتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

اپوزیشن کا کردار ہم پارلیمنٹ کے اندر بھی کریں گے اور باہر بھی ، مولانا فضل الرحمان

ایشو ٹو ایشو دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد ہو سکتا ہے ، مولانا فضل الرحمان

اسٹیبلشمنٹ نے اب جا کر اپنے داخلی معاملات کو سنجیدگی سے لیا ہے شاید وہ اس قابل اب جا کر ہوئے ہیں، مولانا فضل الرحمان

ہم ان معاملات میں ان کے فریق نہیں ہیں،مولانا فضل الرحمان

2018 کے بعد اسمبلیاں اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہیں، مولانا فضل الرحمان

اس سیاست میں جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے ،مولانا فضل الرحمان

2018 کے بعد فوجی سربراہ کی منشا کے مطابق انتخابی نتائج آرہے ہیں جوکہ آمرانہ انداز ہے ،مولانا فضل الرحمان

انڈیا ،امریکا اور برطانیہ میں یہ سوال کیوں پیدا نہیں ہوتا؟ ہمارے ہاں ہر الیکشن متنازعہ ہو جاتا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اب تو یہاں باقاعدہ اسمبلیاں خریدی گئی ہیں اب یہاں کون سیاست کر سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان

جہاں صرف پیسہ ہی ایمان بن جائے اور پیسہ ہی سیاست ہو ،عوامی رائے اور نظریات کی اہمیت ہی نہ ہو ،مولانا فضل الرحمان

اب عوامی اسمبلیوں کی اہمیت ہوگی کہ آپ کے پاس سٹریٹ پاور کیا ہے ،مولانا فضل الرحمان

ملک سیاسی عدم استحکام معیشت پر اثر انداز ہو رہا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اگر سٹیٹ ہی غیر مستحکم ہوجائے تو بنگلہ دیش جیسے حالات پیدا ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

بنگلہ دیش میں 20 دن کے اندر ہی کایا پلٹ گئی کیونکہ وہاں مینڈیٹ ایک ہوا کا غبارہ تھا ،مولانا فضل الرحمان

ہم بنگلہ دیش جیاے حالات کی جانب نہیں جانا چاہتے ،مولانا فضل الرحمان

اگر ہمیں سیاست میں مداخلت نہ کرنے کی ضمانت دے دی جائے تو ہمیں اپنی شکست پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ،مولانا فضل الرحمان

ہمیں پورے ملک کی انتخابی نتائج پر اعتراض ہے صرف پنجاب بلوچستان نہیں بلکہ سندھ اور کے پی پر ہے،مولانا فضل الرحمان

ہمیں اس حکومت سے مذاکرات سے کوئی انکار نہیں لیکن ان کے پاس اختیار نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

نواز شریف، شہباز شریف سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن جو با اختیار ہیں وہ مذاکرات کے لئے آئیں، مولانا فضل الرحمان

عوام کا مقدمہ قومی سطح پر لڑنا چاہتا ہوں لیکن اس پر ہمارے اعتراضات اور تحفظات کو دور کیا جائے،مولانا فضل الرحمان

ہمارا بجٹ اب آئی ایم ایف بناتا ہے ہماری معیشتان کے قبضے میں چلی گئی ہے ، مولانا فضل الرحمان

ایک زمانہ تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے انکار کر دیا تھا ،وہ گھٹنے میں آکر بیٹھ گئے تھے ،مولانا فضل الرحمان

آج وہ ہماری گردن سے پکڑتے ہیں اور سانس نہیں لینے دے رہے ،مولانا فضل الرحمان

دوسری جنگ عظیم کے بعد کالونیل سسٹم ختم ہو گیا ہے ،مولانا فضل الرحمان

غریب ممالک کو معاشی، دفاعی اور سیاسی طور ممالک کو کنٹرول کیا جاتا ہے ،مولانا فضل الرحمان

اور اس سے جان خلاصی کے لئے اب قوم کو متحد ہونا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
Ghureeb madrassae students abuse them plan to loot all alone no butwaraa distribute with too many partners in loot😂👍🏼
 

DrGigyani

MPA (400+ posts)
ان کو اب بھی ہڈی کی امید ہے۔ چونکہ قصاب روز بروز کمزور ہو رہا ہے، اس لیے اگر مہینہ ڈیڑھ نکال گیا تو ان کو بھی ہڈی مل جائیگی۔
 

xshadow

Minister (2k+ posts)
پی ٹی آئی سے کچھ مقبولیت لے کر اپنی سانسیں بحال کرکے جرنیلوں پر دباو بھی بڑھا لیا اور اپنا بھاو بھی۔ اسکا نام بھی لعنتیوں کی لسٹ میں ٹاپ ٹین میں آئیگا۔
 

Back
Top