
اسلام آباد: موٹروے ایم ون کے سنگجانی انٹرچینج کے قریب نامعلوم شرپسندوں نے موٹروے پولیس کی گاڑی پر اچانک فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا اور گاڑی کو آگ لگنے سے مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
موٹروے پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب سب انسپکٹر اعجاز گل اور ہیڈ کانسٹیبل محمد ابراہیم بیٹ نمبر 4 میں معمول کی گشت پر تھے۔ جنڈ گاؤں کے قریب پہنچتے ہی جھاڑیوں میں چھپے تین مسلح افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ سے گاڑی کے بونٹ اور اطراف کو متعدد گولیاں لگیں، جس سے گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔ معجزانہ طور پر دونوں اہلکار جان بچانے میں کامیاب رہے، تاہم ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔
حملے کے دوران گاڑی میں موجود سرکاری رائفل، وائرلیس سیٹ، دو آئی فونز اور بلٹ پروف جیکٹس بھی آگ کی نذر ہو گئے۔ آگ اتنی شدید تھی کہ رائفل کے میگزین میں موجود گولیاں بھی دھماکوں سے پھٹتی رہیں۔ حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہو گئے۔
اطلاع ملتے ہی موٹروے پولیس اور ضلعی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے منتقل کیا گیا۔ حکام کے مطابق ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
سب انسپکٹر اعجاز گل کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، اقدام قتل کی دفعہ 324 سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔ انہوں نے بیان دیا کہ "ملزمان نے نہ صرف سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا بلکہ ہمیں قتل کرنے کی کوشش کی اور خوف و ہراس پھیلایا۔"
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منظم دہشت گردی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے۔ ملزمان کی تلاش کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور خفیہ معلومات کا سہارا لیا جا رہا ہے، جبکہ واقعے کی مکمل تحقیقات بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں۔