TemptationQ
Senator (1k+ posts)
مہاراجہ میں آپ کا نوکر،تخت لہورکا ادنی'غلام--دوست محمد والئی پشاور و کابل -- تاریخ کا ایک ورق
یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ دوست محمد والئی پشاور و کابل احمد خان ابدالی کے بعد افغان پٹھانوں کا سب سے زیادہ طاقتور حکمران تھا
مگر شیر پنجاب مہاراجہ رنجیت سنگھ کے ہاتھوں عبرتناک شکست سے دوچار ہوا اور وہ بھی "اسپ لیلی'" نامی گھوڑی کی خاطر،
مہاراجہ کی فرمائش پر اس کے حوالے نا کرنے کی پاداش میں
اگر دوست محمد اسپ لیلی' مہاراجہ رنجیت سنگھ کو بطور تحفہ دے دیتا تو کم ازکم افغان پٹھان تخت لہور کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے بچ جاتے
چلو شکست ہوگئی تھی تو بہادری سے قبول کرلیتا مہاراجہ سے اپنا تخت دوبارہ حاصل کرنے کے لئے اس تلوے چاٹنے پر آمادہ ہو گیا
کہ "جی مہاراجہ رنجیت سنگھ جی میں آپ کا نوکر" آپ کے دربار " تخت لہور" کا وفادار و تابعدار،
مگر طرفہ تماشہ یہ ہوا کہ تخت لہور نے دوست محمد کی یہ درخواست حقارت سے ٹھکرا دی
دوست محمد سے ہزار درجہ بہتر،غیرت مند حکمران لاہور راجہ جے پال تھا
غزنی سے سبگتین تک جب بھی انہوں نے لاہور پر حملہ کیا تو جے پال نے اسکا مردانہ وار مقابلہ کیا مگر اسے شکست ہوئی،
شکست کی یہ ذلت وہ برداشت نا کرسکا دربار میں آگ کا ایک بڑا آلاؤ روشن کیا اور خود اس میں زندہ کود کر جل کر مرگیا لیکن معافی کی ذلت قبول نا کی
، خیر دوست محمد کی معافی اور تخت لہور کے آگے گڑگڑانے نے افغان پٹھانوں کی غیرت اور بہادری کی قلعی کھول دی