نان فائلرز کی اختراع سمجھ سے باہر ہے، اسے ختم کریں گے، وفاقی وزیر خزانہ

7wazirkhazanakjskjsj.png

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمیں نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی ہم اسے ختم کردیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ نئے منظور کردہ ٹیکسز سے تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھا ہے، لوگ اس کا دباؤ محسوس کررہے ہیں،مہنگائی کی شرح 38فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد پر آگئی ہے،سول ملازمین کیلئے نئی پنشن سسٹم کا اطلاق کل سے ہوجائے گا جبکہ مسلح افواج کیلئے اس سسٹم کا اطلاق اگلے سال سے ہوگا، آرمڈ فورسز کو ایک سال کیلئے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھا ہے اور نئے ٹیکسز عائد ہونے کی وجہ سے لوگ دباؤ محسوس کررہے ہیں، جیسے ہی کوئی گنجائش ملے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے، حکومت کا پیٹرولیم لیوی کل سے بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، 70 روپے تک کی پی ڈی ایل کا فوری اطلاق نہیں ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 2022 میں ریٹیلرز ٹیکس عائد کرنے کی کوشش کررہے تھے، یہ ٹیکس اسی وقت عائد ہوجانا چاہیے تھا، اگر تب یہ ٹیکس لگ جاتا تو آج اس مد میں اچھی خاصی رقم جمع ہوسکتی تھی، اب تک 42 ہزار سے زائد ریٹیلرز ایف بی آر کے پاس رجسٹرڈ ہیں اور ان پر یکم جولائی سے ٹیکس لاگو کردیا جائے تا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ مجھے نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی، اس اختراع کو ملک سے ختم کریں گے، صوبوں سے اخراجات اور ریونیو کے معاملات پرمشاورت شروع کی ہوئی ہے، ہم نے کہہ دیا ہے کہ صوبے اپنے اخراجات خود اٹھائیں، وہ منصوبے جو صرف صوبوں کیلئے ہیں ، صوبے ان منصوبوں کو اپنے سالانہ پلان میں شامل کریں، آئی ایم ایف حکام اور دورہ امریکہ کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں تسلی بخش گفتگو ہوئی ہے۔

انہوں نے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو آخری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام تین سال کا ہوگا جبکہ اس کے حج پر بات چیت جاری ہے اور یہ چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے درمیان ہوسکتا ہے۔
 

Azpir

MPA (400+ posts)
7wazirkhazanakjskjsj.png

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمیں نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی ہم اسے ختم کردیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ نئے منظور کردہ ٹیکسز سے تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھا ہے، لوگ اس کا دباؤ محسوس کررہے ہیں،مہنگائی کی شرح 38فیصد سے کم ہوکر 12 فیصد پر آگئی ہے،سول ملازمین کیلئے نئی پنشن سسٹم کا اطلاق کل سے ہوجائے گا جبکہ مسلح افواج کیلئے اس سسٹم کا اطلاق اگلے سال سے ہوگا، آرمڈ فورسز کو ایک سال کیلئے استثنیٰ دیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ تنخواہ دار طبقے پر بوجھ بڑھا ہے اور نئے ٹیکسز عائد ہونے کی وجہ سے لوگ دباؤ محسوس کررہے ہیں، جیسے ہی کوئی گنجائش ملے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیں گے، حکومت کا پیٹرولیم لیوی کل سے بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، 70 روپے تک کی پی ڈی ایل کا فوری اطلاق نہیں ہوگا۔


انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل 2022 میں ریٹیلرز ٹیکس عائد کرنے کی کوشش کررہے تھے، یہ ٹیکس اسی وقت عائد ہوجانا چاہیے تھا، اگر تب یہ ٹیکس لگ جاتا تو آج اس مد میں اچھی خاصی رقم جمع ہوسکتی تھی، اب تک 42 ہزار سے زائد ریٹیلرز ایف بی آر کے پاس رجسٹرڈ ہیں اور ان پر یکم جولائی سے ٹیکس لاگو کردیا جائے تا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ مجھے نان فائلرز کی اختراع سمجھ نہیں آتی، اس اختراع کو ملک سے ختم کریں گے، صوبوں سے اخراجات اور ریونیو کے معاملات پرمشاورت شروع کی ہوئی ہے، ہم نے کہہ دیا ہے کہ صوبے اپنے اخراجات خود اٹھائیں، وہ منصوبے جو صرف صوبوں کیلئے ہیں ، صوبے ان منصوبوں کو اپنے سالانہ پلان میں شامل کریں، آئی ایم ایف حکام اور دورہ امریکہ کے دوران ہونے والی ملاقاتوں میں تسلی بخش گفتگو ہوئی ہے۔

انہوں نے موجودہ آئی ایم ایف پروگرام کو آخری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام تین سال کا ہوگا جبکہ اس کے حج پر بات چیت جاری ہے اور یہ چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے درمیان ہوسکتا ہے۔
Acha khasa Sharif admi HBL se khud ko jotay parwanay a gya Fascist Govt Mai. Aqal pe Matt pari ha