
جگنو محسن نے 2018ء میں صوبائی اسمبلی کا انتخاب جیتنے کے بعد ن لیگ میں شمولیت اختیار نہیں کی تھی: سابق کرکٹر
سابق لیجنڈ کرکٹر سرفراز نواز جو ماضی میں سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی پر کرپشن کے الزامات عائد کر چکے ہیں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے حوالے سے ایک نیا انکشاف کر دیا ہے۔
صحافی سفینہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی خود ہی مختلف حلقوں میں اپنی اہلیہ جگنو محسن کے بارے میں یہ بات پھیلا رہے ہیں کہ وہ موجودہ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد بطور نگران وزیراعظم عہدہ سنبھالیں گی۔
انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی مختلف حلقوں میں یہ بات بھی پھیلا رہے ہیں کہ ان کی اہلیہ قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف کے بہت قریب ہیں حالانکہ جب 2018ء میں انہوں نے صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیا تھا تو مسلم لیگ ن کی ٹکٹ کے بجائے آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ انتخابات جیتنے کے بعد شروع میں انہوں نے ن لیگ میں شمولیت بھی اختیار نہیں کی تھی۔
قبل ازیں 2 دن پہلے ہی سرفراز نواز نے یوتھ سپورٹس پروگرام کے آغاز پر وزیراعظم شہبازشریف کو مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کی اندرونی سیاست پر توجہ دینے کی درخواست کی تھی۔ خط کے متن میں ان کا کہنا تھا کہ نجم سیٹھی کے حواری نئے چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ پی سی بی کی اندرونی سیاست کے باعث ملک کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ جگنو محسن اوکاڑہ کے حلقے پی پی 184 سے 2018ء کے عام انتخابات میں آزاد حیثیت سے کامیاب ہوئی تھیں۔ انہوں نے گزشتہ برس یکم اپریل 2022ء میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ حمزہ شہباز شریف نے جگنو محسن کی مسلم لیگ ن میں شمولیت پر ان کا خیرمقدم کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/tznr4d0/7.jpg
Last edited by a moderator: