نیلم جہلم پروجیکٹ کی بندش سے قومی خزانے کو 24 ارب روپے سالانہ کا نقصان

screenshot_1744652242169.png


اسلام آباد: وفاقی وزیر آبی وسائل معین وٹو نے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں انکشاف کیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کی بار بار بندش کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 24 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

وزیر موصوف کے مطابق یہ منصوبہ مئی 2024 سے ہیڈریس ٹنل میں خرابی کی وجہ سے بند چل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈیم کی سائٹ سے 9.8 کلومیٹر دور ہیڈریس ٹنل میں نقص کے باعث منصوبے کو دوبارہ بند کرنا پڑا، جبکہ اس کی بحالی کے لیے ٹھیکیدار کمپنی کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس سانحے کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت نے تین کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ ان کمیٹیوں کے علاوہ حکومت نے معاملے کی تفتیش کے لیے کینیڈین فرم ڈین براکس کی خدمات بھی حاصل کی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کینیڈین فرم نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے 18 مارچ کو رپورٹ جمع کرا دی ہے، جس کا تفصیلی جائزہ کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ 969 میگاواٹ کے اس منصوبے سے ملک کو سستی بجلی کی فراہمی ہوتی ہے، جس کی مسلسل بندش سے نہ صرف قومی خزانے کو بھاری نقصان ہو رہا ہے بلکہ ملک میں بجلی کی کمی کے مسائل میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
 

Back
Top