
جماعت اسلامی نے پاکستان تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے نام ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس کی ایک کاپی چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی بھجوائی گئی ہے ، اس خط میں کہا گیا ہے کہ جس بنیاد پر پی ٹی آئی کو انتخابی نشان سے محروم کردیا گیا دوسری جماعتوں بالخصوص مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات کو اس بنیاد پر کبھی نہیں دیکھا گیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کی قیادت کا حق محض مخصوص خاندانوں یا وراثت و صیت کی بنیادوں پر ہے، لہذا کوئی وجہ نہیں کہ پی ٹی آئی کیلئے جاری کیے گئے فیصلے کا اطلاق ان دونوں بڑی جماعتوں پر نا کیا جائے ، عدالتی فیصلوں کا اطلاق سب کیلئے یکساں ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔
انہوں نے اپنی درخواست میں استدعا کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انٹرپارٹی الیکشن نا کروانے پر ایکٹ کی دفعہ515(5) کے تحت فوری طور پر کم از کم ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے ان کے انتخابی نشان واپس لیے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن سب کو اسی بنیاد پر فیل کریں، ن لیگ نے کونسا انٹراپارٹی انتخاب شفافیت سے کروایا ہے؟ ن لیگ الیکشن کمیشن کی لاڈلی اور چہیتی کیوں بنی ہوئی ہے؟ ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے نشان بھی واپس لیا جانا چاہیے کیونکہ انہوں نے بھی انٹراپارٹی انتخاب جمہوریت کی روح کے مطابق نہیں کروایا۔