![6shhabsahrifnawzashahtjudge.jpg](https://www.siasat.pk/data/files/s3/6shhabsahrifnawzashahtjudge.jpg)
وفاقی حکومت نے رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کرنے والے جج کو ریٹائر ہوتے نوازتے ہوئے انہیں انفارمیشن کمشنر تعینات کردیا ہے، پی ٹی آئی رہنماؤں کا سخت ردعمل سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اعجاز حسن اعوان کو وزارت اطلاعات و نشریات کے پاکستان انفارمیشن کمیشن میں بطور انفارمیشن کمشنر تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اعجاز حسن اعوان کی تنخواہ و مراعات ایم پی اسکیل ٹو کے برابر ہوں گی، اعجاز حسن اعوان کی بطور انفارمیشن کمشنر تعیناتی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے اس نوٹیفکیشن کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کرنے والے جج کو انفارمیشن کمشنر تعینات کردیا گیا ہے، میں چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس مس کنڈکٹ کا نوٹس لیں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ یہ کیس دوبارہ کھلنا چاہیے اور جج کے کردار پر بھی انکوائری کی جانی چاہیے۔
رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا کہ 16 ارب کے کیس میں شہباز شریف اور حمزہ کو بری کرنے والے جج کو انفارمیشن کمشنر لگا کر نواز دیا گیا،یہ وہی مقدمہ ہے جس میں مرحوم ڈاکٹر رضوان نے تحقیقات کی تھیں اور شہباز شریف حکومت کے آتے ہی ان کی موت واقع ہوگئی تھی۔
صحافی و اینکر عامر متین نے بھی اس معاملےکی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حکمرانوں نے ڈاکا مارا، پھر قانون بدلا اور اب سہولت کاروں کو عہدوں سے نوازا جارہا ہے، یہ ملک کیلئے خطرناک ہے ، پھر یہ سوچتے ہیں کہ ووٹ کے معاملے پر عوام کے ہاتھوں چھترول کیوں ہورہی ہے۔
ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے بھی اس حوالے سے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ وزیراعظم کا بری کرنے والے جج کو بڑا اور فوری انعام،ریٹائر ہوتے ہی جج صاحب کو دوبارہ ملازمت دیدی گئی۔