وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد آگئی

jam1111.jpg

بلوچستان میں حکمراں جماعت اور اتحادیوں کے ناراض ارکان نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی، تحریک عدم اعتماد پر 14 ارکان کے دستخط ہیں۔

ناراض ارکان میں بیشتر کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے جبکہ بی این پی عوامی کے تین، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے 2، جے ڈبلیو پی اور پی ٹی آئی کے ایک رکن بھی اس عدم اعتماد کا حصہ ہیں۔

تحریک عدم اعتماد منظور کرانے کیلئے 33 ارکان کی حمایت درکار ہے جبکہ ناراض اراکین کی تعداد 33 ہے جنہیں جے یو آئی ف کے 11 حمایت ملنے کا بھی امکان ہے۔


عدم اعتماد جمع کرانے والے مستعفی وزیر ظہور بلیدی نےد عویٰ کیا ہےکہ 65 کے ایوان میں جام کمال کو صرف 24 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

مستعفی وزیر کا کہنا تھا کہ جام کمال کی عزت اسی میں ہے کہ وزیراعلیٰ عدم اعتماد سے پہلے مستعفی ہوجائیں۔ اسپیکر بلوچستان جلد اسمبلی اجلاس بلائیں اور تحریک عدم اعتماد پیش کریں۔

ایم پی اے نصیب اللّٰہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی بلوچستان میں پہلے دن سے اتحادی تھی، اب بھی ہے، ابھی بھی جام کمال سے کہتے ہیں کہ فوری مستعفی ہوجائیں۔
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
یہ چور کے بچے بغیر وزیر بنے نہیں رہ سکتے اور روتے ہیں کہ انہیں وفاق پیسے نہیں دیتی۔ زرداری کے دور میں بلوچستان اسمبلی نے 5 سال پورے کیے جب 65 ممبران میں 64 وزیر تھے۔۔ اپوزیشن میں صرف ایک بندہ تھا۔۔
 

Back
Top