ضلع وہاڑی کی تحصیل بوریوالہ میں 12 سالہ بچے کو ٹیوب ویل پر نہانے کی پاداش میں مالک کی جانب سے بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ملزم طارق ڈوگر نے فائرنگ کرکے 12 سالہ محمد ذکی کی جان لے لی۔ٹیوب پر ذکی کیساتھ اور بھی بچے نہارہے تھے۔
نجی چینل سماء کے مطابق معصوم ذکی جو قرآن پاک بھی حفظ کر رہا تھا، اتوار کی صبح 10 سے 11 بجے کے درمیان ٹیوب ویل پر نہانے گیا تھا جب یہ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔
مقتول ذکی کے والد 33 سالہ ارسلان بٹ جو سعودی عرب میں ملازمت کے سلسلہ مقیم ہیں، بیٹے کی موت کی خبر سن کر وطن واپس آگئے اور انہوں نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ ذکی ان کا بڑا بیٹا تھا جسے وہ بہت پیار کرتے تھے ‘۔
ارسلان بٹ کے مطابق ’ ملزم طارق نے اپنی گاڑی میں بیٹھے ہی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گولی ذکی کی ہتھیلی کو کراس کرتی ہوئی پہلے ایک ٹانگ اور پھر دوسری ٹانگ میں لگی، ان کے ساتھ نہانے والے بچوں نے ابتدا میں سمجھا کہ پٹاخہ پھوٹا ہے لیکن دوسری جانب ذکی زمین پر گر پڑا تھا۔ ‘
ارسلان بٹ کے مطابق فائرنگ کے بعد ملزم نے اسلحہ دکھا کر کسی کو بچے کے قریب بھی آنے نہ دیا اور ذکی کو شدید زخمی حالت میں تڑپنے دیا ۔
بچے کے دوستوں کے مطابق ذکی ملزم کے پاؤں پکڑ کر بار بابر التجا کرتا رہا کہ "انکل، میں نے کیا کیا ہے؟ " لیکن ملزم نے بچے پر رحم نہ کیا اور ریسکیو کا بھی کوئی موقع نہ دیا جس کے باعث شدید خون بہنے کی وجہ سے ذکی موقع پر ہی دم توڑ گیا"۔
ارسلان کے مطابق ملزم نے جب دیکھا کہ ذکی آخری سانسوں پر ہے تو اس نے اسکو گاڑی میں ڈال کر کہیں پھینکنے کے لئے لے جانے کی کوشش کی لیکن ایک بچے نے گاؤں میں گندم کی کٹائی کرنے والوں کو اطلاع دے دی تھی جس پر لوگوں نے ملزم کی گاڑی روک لی اور زبردستی اس گاڑی میں سوار ہوگئے تاکہ بچے کو ہسپتال منتقل کیا جاسکے۔
بعد ازاں ملزم گاؤں والوں کو دیکھ کر فرار ہوگیا۔ارسلان بٹ کے مطابق ملزم ماضی میں بھی دو بار اسی طرح کی حرکتیں کرچکا ہے۔ طارق کا بھائی بھی ایک قتل کیس میں جیل میں ہے جبکہ اسکے بیٹے نے بھی کسی پر فائرنگ کی جو ہسپتال میں زیرعلاج ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملزم طارق کا ایک اور ٹیوب ویل بھی ہے جس کے حوض میں اس نے کیلیں ٹھوک رکھی ہیں تاکہ اس میں نہانے والے زخمی ہوں‘۔
پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرکے کاروائی شروع کردی ہے۔