News_Icon
Chief Minister (5k+ posts)

اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب اراکین پارلیمنٹ نے شکایت کی کہ صحافی بغیر اجازت ان کے بیانات اور انٹرویوز ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر شیئر کر دیتے ہیں۔
عام طور پر پارلیمنٹ ہاؤس کے راہداریوں میں صحافی اسمبلی سیشنز اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں کے بعد اراکین اسمبلی سے ملکی و بین الاقوامی امور پر گفتگو کرتے ہیں اور انہیں اپنے موبائل فونز پر ریکارڈ کرتے ہیں۔ صحافی بعض اوقات سخت یا مشکل سوالات بھی کرتے ہیں، جو اکثر حکومتی جماعتوں کے لیے ناپسندیدہ ثابت ہوتے ہیں۔ مرکزی میڈیا کے ساتھ ساتھ یہ مواد سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر مواد شیئر کرنے کی وجہ سے پارلیمنٹ کے اراکین میں اضطراب پیدا ہوا، جس کے بعد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر ہر قسم کی ویڈیو بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
قومی اسمبلی کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کو ایک خط میں کہا کہ دسویں سیشن کے دوران دیکھا گیا کہ بعض صحافی پارلیمنٹ کی راہداریوں میں اراکین پارلیمنٹ کو روک کر ان کے انٹرویوز اور بیانات بغیر اجازت ریکارڈ کر رہے ہیں اور بعد ازاں ان ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر شیئر کر دیا جاتا ہے۔
بیان کے مطابق، اراکین پارلیمنٹ نے اس عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی اس معاملے سے آگاہ کیا۔
- Featured Thumbs
- https://newsimage.radio.gov.pk/20240915/16190750001726375434.jpg