پارٹی پالیسی سے انحراف، پی ٹی آئی کا منحرف ارکان کے خلاف بڑا ایکشن

10ptivonarkan.jpg

فیصل فاروق چیمہ اور مومنہ وحید کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے اور کہا گیا ہے کہ دونوں اراکین اسمبلی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے روبرو 14 جنوری کو پیش ہوں۔

چودھری پرویز الٰہی کے اعتماد کا ووٹ لینے کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے اپنے 2 اراکین پنجاب اسمبلی کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے اعتماد کا ووٹ لینے کے موقع پر غیرحاضر رہنے والے فیصل فاروق چیمہ اور مومنہ وحید کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ دونوں اراکین اسمبلی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے روبرو 14 جنوری کو پیش ہوں۔


شوکاز نوٹس کے مطابق پارلیمانی پارٹی ارکان کو چودھری پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ دینے کا کہا گیا تھا لیکن دونوں اراکین صوبائی اسمبلی نے بطور پارلیمانی رکن پاکستان تحریک انصاف کی پالیسی سے انحراف کیا ہے کیوں نہ آپ کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے 14 جنوری کو پارٹی چیئرمین عمران خان کے روبرو پیش ہو کر جواب دیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی سے 186 ووٹ لے کر اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا جبکہ رائے شماری کے موقع پر اپوزیشن اراکین کی طرف سے کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا اور یہ بات بھی سامنے آئی کہ تحریک انصاف کے دو رہنمائوں فیصل فاروق اور مومنہ وحید نے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں اپنی جیت کے بعد نعرے بازی کی جبکہ اپوزیشن کی طرف سے جعلی گنتی نامنظور کے نعرے لگائے۔

اپوزیشن اراکین کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی آج ہی اعتماد کا ووٹ لیں جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ارکان نشستوں پر بیٹھے رہیں لیکن مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی پنجاب حکومت کے خلاف مسلسل نعرے لگاتے رہے، ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔ رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد احمد چوہدری کا کہنا تھا کہ اگر کسی قسم کی قانونی رکاوٹ نہ ہوئی تو آج پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد کے پی کے اسمبلی بھی تحلیل کر دی جائے گی۔