پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا سٹارلنک کو لائسنس دینے کا فیصلہ

12starlinkklicebce.png

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی طرف سے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کے صارفین کو ہائی سپیڈ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات شروع کر دیئے ہیںجس کے تحت پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے براڈ بینڈ کمپنی سٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے۔

پی ٹی آئی حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کا لائسنس تیار ہے اسے صرف سکیورٹی کلیئرنس ملنا باقی ہے جس کے بعد باضابطہ طور پر سٹارلنک کو لائسنس جاری کر دیا جائے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو پاکستان میں اپنی سروسز فراہم کرنے کے لیے سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے ساتھ کمرشل معاہدہ کرنا پڑے گا۔


پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ سٹارلنک کو سپارکو سے کمرشل معاہدہ ہونے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی میں جمع کروانا پڑے گا اور امید ہے کہ سٹارلنک کی سروسز پاکستان میں ایک سال سے کم عرصے کے دوران شروع ہو جائے گی۔ معاہدے کے بعد سٹارلنک کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے ملک کے ہر شہری کو تیزترین انٹرنیٹ سروسز کی سہولیات حاصل ہوں گی۔

واضح رہے کہ سٹارلنک کے علاوہ دیگر بین الاقوامی سیٹلائٹ براڈبینڈ کمپنیوں کی طرف سے بھی پاکستان میں کام کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے جو صارفین کی ضروریات کے مطابق مختلف ٹیکنالوجیز پیش کر سکتی ہیں۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق سٹارلنک نے دسمبر 2021ء میں "سٹارلنک انٹرنیٹ سروسز پاکستان لمیٹڈ" کے نام سے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹریشن کروائی تھی۔

علاوہ ازیں انٹرنیٹ تک بلاتعطل رسائی کیلئے پی ٹی اے کی طرف سے وی پی این اور آئی پی رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے جس کے تحت فری لانسرز، سفارتخارنوں اور کاروباری اداروں کو رجسٹریشن کی پیشکش کی گئی ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق وی پی این رجسٹریشن کیلئے کوئی فیس نہیں تاہم 5 یا زیادہ آئی پی ایڈریس پر آئی پی وائٹ لسٹنگ کی فیس لاگو کی گئی ہے۔
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
دنیا بھر میں پہلے معاہدے ہوتے ہیں پھر لائسینس دیا جاتا ہے یہاں پہلے ہی لائسینس دے دیا کیسے عجیب کھوتی کے بچے ہیں جھوٹ بھی ڈھنگ سے نہیں بول سکتے
 

Back
Top