
ملتان: پاکستان کسان اتحاد نے حکومت کی جانب سے عائد کردہ زرعی ٹیکس کے خلاف شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
کسان اتحاد کے مرکزی صدر خالد محمود کھوکھر نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دسمبر کے مہینے میں تمام زرعی تنظیمیں مل کر مظاہرے کریں گی۔ تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ یہ احتجاج کسی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوگا بلکہ خالصتاً کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے ہوگا۔
خالد محمود کھوکھر نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، لیکن بدقسمتی سے حکمران اس اہم شعبے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمت نہ ملنے اور حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے زراعت کی شرح نمو منفی میں چلی گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ رواں سال گندم کی کاشت میں 30 فیصد کمی کا خدشہ ہے، جو ملکی فوڈ سیکیورٹی کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زراعت کی موجودہ صورتحال اور حکومتی پالیسیوں کے باعث کسان شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
کسان اتحاد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زرعی ٹیکس فوری واپس لے اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے، بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔