Qanon, kon sa qanoon. Yahan tu aain aur chief Justice ki koi baat nahin manta, sabiq PM FIR nahin darj kerwa sakta.جس وقت فیصلہ آیا۔ عمران خان لاہور میں تھے فیصلہ اسلام آباد میں سنایا گیا۔ قانون کے مطابق فیصلہ جاری ہونے کے بعد متعلقہ تھانے پہنچنا ہوتا ہے ۔تھانہ اس فیصلے کو تھرو پراپر چینل آئی جی اسلام آباد کو بھجوا تا۔ آئی جی اسلام آباد اسے آئی جی پنجاب کو بھیجتا، آئی جی پنجاب کے دفتر سے یہ فیصلہ ڈی آئی جی لاہور کے پاس آتا، وہاں سے یہ ایس ایس پی کے پاس آتا ایس ایس پی اسلام آناد پولیس کے تعاون سے وہ اس تھانے کو جس کے حدود میں زمان پارک آتا ہے، ٹیم تشکیل دے کر بھیجتے اور عمران خان کو گرفتار کر کے اسلام آباد پولیس کے حوالے کرتے۔
لیکن حالت یہ کے کہ فیصلہ آنے سے پہلے ہی پنجاب پولیس نے عمران خان کو گرفتار کر لیا۔
اگر قانوناً دیکھیں تو یہ غیر قانونی گرفتاری ہے۔
یہ بہکی بہکی باتیں کرنے کے بعد لفافت کی دنیا کی یہ مائی خیراں اپنے دونوں کھدڑے بھائیوں سمیت جنرل کھنڈورام کے ٹیسٹیز کی چھتر چھایا میں جا کے بیٹھ گیا
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|