پولیس کی کارروائیوں کے خلاف سندھ کے صحافیوں کا شدید احتجاج

News_Icon

Chief Minister (5k+ posts)
7.png

کندھ کوٹ: سندھ کے صحافیوں نے پنجاب پولیس کی جانب سے کندھ کوٹ پریس کلب کے اندر زبردستی گھس کر صحافیوں کو حراست میں لینے کے واقعے پر بھرپور احتجاج کیا۔ پنجاب پولیس نے کندھ کوٹ پریس کلب کے سابق صدر محمد بنگور اور ان کے ساتھی سلیم میرانی کو بغیر کسی نوٹس کے کلب کے اندر سے گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی، جس پر صحافی برادری نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق کندھ کوٹ، شکارپور اور گھوٹکی میں صحافیوں اور میڈیا نمائندوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور پولیس کی کارروائی کی مذمت کی۔ پریس کلب کے احاطے میں زبردستی گھسنے کے خلاف صحافیوں کی مزاحمت کے بعد پولیس کو واپس جانا پڑا۔

احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے صحافی رہنماؤں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات آزادی صحافت پر حملہ ہیں اور ان کا مقصد صحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے روکنا ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ دس دن قبل پنجاب پولیس نے کشمور میں ایک اور صحافی خان محمد شر اور ان کے اہل خانہ کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئی تھی اور تاحال ان کا کوئی پتہ نہیں چلا۔

صحافی برادری کا کہنا تھا کہ سندھ اور پنجاب پولیس کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے گروہوں کے خلاف ناکامیوں پر مبنی رپورٹنگ سے ناخوش ہیں اور میڈیا کو دباؤ میں لانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسی کارروائیاں صحافیوں کو حقائق سامنے لانے سے نہیں روک سکتیں اور وہ عوام کو باخبر رکھنے کے اپنے فرض کو پورا کرتے رہیں گے۔
 

Back
Top