چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ گزشتہ روز شعیب شاہین پر کیوں برسے؟

shaiai1h1h1.jpg


گزشتہ روز چیف جسٹس قاضی فائز عیسی ایک بار پھر ناقدین پر برس پڑے۔۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ناقدین کو شیر بننے کا مشورہ دیا،انکی تنقید کا ہدف شعیب شاہین تھے۔

قاضی فائز عسییٰ نے شعیب شاہین کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ باہر تو تنقید کرتے ہیں، ہمت کریں شیر بنیں سامنے آکر بات کریں، کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ سامنے آکر بات کرسکے، باہر بہت شیر بنتے ہو سامنے آکر بات کرو ۔

چیف جسٹس نے شعیب شاہین سے متعلق دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیمرے پر تو سب تنقید کرتے ہیں، کھلی عدالت میں کوئی بات نہیں کرتا، کہاں ہیں شعیب شاہین؟ سامنے آئیں کھلی عدالت ہے یہاں آکر بات کریں، باہر بات کرنا تو آسان ہے،

خواجہ حارث نے کہا کہ ہائی کورٹ میں درخواست شعیب شاہین نے بطور صدر بار دائر کی تھی


اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ شعیب شاہین صاحب ٹی وی پر تو بات کرتے ہیں یہاں ا کر ہمیں بھی جواب دیں نا؟ مرکزی کیس میں سپریم کورٹ نے 53 سماعتیں کی شعیب شاہین ایک دن نہیں آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹی وی کیمرہ یہاں لگا دیں تو لمبی لمبی تنقید کریں گے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے لقمہ دیا کہ خواجہ صاحب چلیں اپ میرٹ پر دلائل دے دیں،

خواجہ حارث نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کے نوٹ میں یہ نقطہ طے ہو چکا پریکٹس اینڈ پروسیجر کا بینچ اس فیصلے کا حصہ بن چکا

جسٹس مندو خیل نے سوال کیا کہ ہائی کورٹ سے نوٹس اٹارنی جنرل کو بھی ہوا تھا اٹارنی جنرل نے کیوں وہاں کوشش نہیں کی کیس دوبارہ لگے؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس وقت گرمی کی چھٹیاں شروع ہو چکی تھیں۔

چیف جسٹس نے اس پر کہا کہ خواجہ صاحب انصاف ہو تو ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ معطل کرنے کے بعد اس ایکٹ کا کیس کیوں نہ سنا گیا؟ نیب ترامیم والا کیس چلانے میں ہی جلدی کیوں کی گئی؟

انہوں نے سوال کہا کہ شاید انہی حربوں کی وجہ سے ہماری عدلیہ کی رینکنگ نیچے ہے؟ کیا نیب ترمیم کو کیس کے دوران معطل کیا گیا تھا،

جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ نہیں


چیف جسٹس نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کو تو معطل کر دیا تھا میری رائے میں قانون معطل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں اگر غلط ہوں تو عدالت میں آکر نشاندہی کریں، اپنی سیاست اور آئینی معاملات کو علیحدہ علیحدہ رکھیں، اس رویے کی وجہ سے ہمارے نظام انصاف کی درجہ بندی نچلی سطح پر ہے۔

یادرہے کہ شعیب شاہین نے متعدد مواقعوں پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر تنقید کی تھی اور یہ تک کہہ دیا تھا کہ ہمیں ان پر اعتماد نہیں ہے۔
https://twitter.com/x/status/1796940138938777729
کچھ روز قبل انہوں نے چیف جسٹس نے مطالبہ بھی کیا تھا کہ بہتر ہوگا چیف جسٹس قاضی فائز عیسی مخصوص نشستوں کے تیرہ رکنی بنچ سے خود کو علیحدہ کرلیں
https://twitter.com/x/status/1798385597326995582
 
Last edited by a moderator: