چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے کتنے فیصد فیصلوں کو سپریم کورٹ نے درست قراردیا؟

qaim111h.jpg

سپریم کورٹ نے قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے 91 فیصد فیصلوں کو درست قرار دیدیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قائم مقام چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس شجاعت علی خان کے بطور جج 91 فیصد فیصلوں کو درست قرار دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان کے فیصلوں کے سپریم کورٹ میں دائر اپیلوں سے متعلق اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں جن کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان کے 91 فیصد فیصلے درست تھے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جسٹس شجاعت علی خان کے دیئے گئے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں 809 اپیلیں دائر کی گئیں، ان میں 295 اپیلیں ابھی زیر سماعت ہیں جبکہ 514 اپیلوں پر سپریم کورٹ فیصلہ سناچکی ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے نمٹائے گئے 514 کیسز میں سے466 کیسز میں سپریم کورٹ نے جسٹس شجاعت کے فیصلے کو برقرار رکھا جبکہ صرف 48 اپیلوں میں ان کے فیصلوں کو مسترد یا معطل کیا گیا ہے۔

اعدادوشمار کی شرح نکالی جائے تو سپریم کورٹ نے جسٹس شجاعت علی خان کے 91 فیصد فیصلوں کو درست قرار دیا ہے۔
 

Jaguar707

MPA (400+ posts)
All those cases where verdict is passed without analyzing facts argued and challenged in court and without a solid interpretation of constitution and law should be scraped and this is a best judicial practice worldwide.

The nation cant afford Athar Minalla type Judges who have a generalized understanding of law and constituition.