
اسلام آباد: وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 162 روپے فی کلو ہے جبکہ یوٹلیٹی اسٹورز پر یہ 153 روپے فی کلو دستیاب ہے۔ تاہم، ملک کے بیشتر شہروں میں چینی 170 سے 180 روپے فی کلو کی قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔
ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے اسحاق ڈار کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جس کے نتیجے میں 168 روپے کلو قیمت والی چینی اب 162 روپے پر دستیاب ہے۔
رانا تنویر نے کہا کہ حکومت نے شوگر ملز کے ساتھ مل کر ملک بھر میں 274 رمضان اسٹالز قائم کیے ہیں، جہاں چینی 130 روپے فی کلو کی قیمت پر فراہم کی جا رہی ہے۔ یوٹلیٹی اسٹورز پر بھی چینی 153 روپے فی کلو کی قیمت پر دستیاب ہے۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں افواہیں ہیں اور یہ حقائق سے ہٹ کر ہیں۔
تاہم، ملک کے مختلف شہروں میں چینی کی قیمتیں اب بھی 170 سے 180 روپے فی کلو کے درمیان ہیں۔ اسلام آباد میں چینی 180 روپے فی کلو، راولپنڈی میں 175 روپے، لاہور میں 170 سے 175 روپے، کراچی میں 170 روپے، پشاور میں 170 سے 175 روپے، اور کوئٹہ میں 180 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
اس سے قبل، اسلام آباد میں ایک اجلاس کے دوران نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ چینی کی قیمت 178 سے 179 روپے فی کلو تک پہنچنے کی خبریں وزیراعظم کے لیے ناقابل برداشت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کو نقصان پہنچائے بغیر ایک مناسب قیمت تک پہنچنا چاہتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس کی سربراہی رانا تنویر کریں گے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ کمیٹی 19 اپریل تک شوگر ملز کے دعوؤں پر غور کرے گی اور اس بات کا جائزہ لے گی کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور شوگر ملز یہ یقینی بنائیں گے کہ چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو سے زیادہ نہ ہو، اور اس سلسلے میں مسابقتی کمیشن کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس رپورٹس اور ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
چینی کی قیمتوں میں مبینہ دھوکہ دہی کے حوالے سے سی سی پی نے بھی متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی مخالف مسابقتی سرگرمیاں سامنے آئیں تو ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔