
چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبےکے تحت گوادر سےکاشغر تک 58 ارب ڈالرکا ریلوے لائن کا اب تک کا سب سے بڑا منصوبہ پیش کردیا، منصوبہ مغربی تجارتی انحصار کو مزید کم کرنے کے لیے پاکستان کو مغربی چین سے جوڑے گا۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اٹھاون ارب ڈالر کے منصوبے کا سرکاری ملکیت والے چائنا ریلوے فرسٹ سروے اینڈ ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ گروپ کمپنی لمیٹڈ کے تجزیہ کاروں نے جائزہ لیا، جس کے مطابق بھاری قیمت کے باوجود سرمایہ کاری قابل قدر ہے۔
چین کے تجزیہ کاروں کی رپورٹ کے مطابق حکومت اور مالیاتی اداروں کو مضبوط تعاون فراہم کرنا چاہیے، متعلقہ ملکی محکموں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانا چاہیے، منصوبے کی تعمیر کے لیے مضبوط پالیسی سپورٹ اور ضمانتیں فراہم کرنی چاہیے،چین کو پاکستان سے ملانے والا ریلوے ابھی تک چین کا سب سے بڑا ٹرانسپورٹ منصوبہ ہو گا، لیکن یہ پہلا بڑا بین الاقوامی ریل نظام نہیں ہے جس میں انسٹی ٹیوٹ شامل ہے،
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹوکے مہنگے ترین منصوبےکی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے،منصوبہ تجارت اور جیوپولیٹیکس کونئی شکل دینےکی صلاحیت رکھتاہے، ریل لنک قدیم سِلک روڈ کنکشن کوبحال کرنے کے وسیع تر منصوبےکا حصہ ہے، ریل لنک مغربی تسلط والے راستوں پر انحصار کم کرنے کے منصوبےکا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مہنگے ترین منصوبےکی لاگت 58 ارب ڈالر آئےگی، 1860 میل طویل ریلوے سسٹم گوادر کو سنکیانگ کے شہرکاشغر سے ملادےگا۔
چینی ماہرین کا کہنا ہےکہ حکومت اور مالیاتی ادارے منصوبےکے لیے مضبوط تعاون فراہم کریں، متعلقہ ملکی محکموں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کو بڑھانا چاہیے، چینی حکومت سپورٹ فنڈز کی فراہمی کےلیےکوشش کرے، منصوبےکی تعمیر کے لیے مضبوط پالیسی سپورٹ اور ضمانتیں فراہم کریں۔
عمران میر نے ٹویٹ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا بڑی ڈیویلپمنٹ ہے،اٹھاون ارب ڈالر کا گوادر کاشغر ریل منصوبہ جغرافیائی سیاست کو بدل کر رکھ دے گا،3ہزار کلومیٹر طویل ریل لائن سے چین کا مغرب پر انحصار بھی کم ہوجائے گا،چینی حکومت کے زیر اہتمام ادارے کی فیزیبلٹی اسٹڈی نے منصوبے کو مشکلات کے باوجود مفید قرار دے دیا۔
https://twitter.com/x/status/1651764934605193219