ڈاکو شاہد لنڈ کو مارنے والا عمر لنڈ ڈاکو گینگ کی فائرنگ سے قتل

486799645_2797242123781722_3054840957354270086_n.jpg

صادق آباد کے علاقے جمالدینی والی کے قریب ڈاکوؤں کے حملے کے دوران فائرنگ سے عمر لونڈ، حذیفہ لونڈ اور ایک راہگیر جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق، مقتول عمر لونڈ نے چند ماہ قبل ٹک ٹاکر ڈاکو شاہد لونڈ کو قتل کیا تھا، جس کے بعد انتقامی کارروائی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ بدلے کی کارروائی ہو سکتا ہے، کیونکہ شاہد لونڈ کے قتل کے بعد اس کے ساتھیوں کی جانب سے انتقام لینے کی اطلاعات تھیں۔

https://twitter.com/x/status/1905982424904777961
واضح رہے کہ نومبر 2024 میں شاہد لونڈ کو مبینہ طور پر اس کے اپنے ساتھیوں نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ تاہم ذرائع کے مطابق، پنجاب پولیس نے شاہد لونڈ کو ہلاک کرنے کے لیے مبینہ طور پر خطرناک ڈاکو عمر لونڈ سے مدد لی۔ پولیس نے عمر لونڈ کو اس کارروائی کے بدلے مقدمات ختم کرنے اور اس کی فیملی کو تحفظ دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

GnNo6TvXUAA_hoo


پولیس ترجمان کے مطابق، شاہد لونڈ قتل اور ڈکیتی سمیت متعدد سنگین جرائم میں مطلوب تھا اور حکومت پنجاب نے اس کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ ذرائع کے مطابق، شاہد لونڈ اور عمر لونڈ کے درمیان تلخ کلامی کے بعد فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں شاہد لونڈ مارا گیا۔

رپورٹس کے مطابق، عمر لونڈ نے شاہد لونڈ کو قتل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کی، جس میں سندھ سے بھی 8 سے 10 ڈاکو شریک تھے۔ تقریب کے دوران فائرنگ کر کے شاہد لونڈ کو موقع پر ہلاک کیا گیا۔ بعد ازاں، عمر لونڈ نے دیگر ڈاکوؤں کو بھی مارنے کی کوشش کی، لیکن اس کی رائفل میں گولی پھنسی اور راکٹ لانچر کی پن جام ہو گئی، جس کے باعث وہ فرار ہو گیا اور راجن پور پہنچ کر پولیس کے سامنے سرنڈر کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد لونڈ کے قتل کے بعد عمر لونڈ اور اس کے بھائی نے روجھان پولیس کے پاس پناہ لی، جبکہ پولیس نے ان کے گھر کے باہر بھاری نفری تعینات کر دی تھی۔
 

Back
Top