کراچی میں ٹریفک پولیس افسر پر احاطہ عدالت میں وکلا کاتشدد،فوٹیج سامنے آگئی

10کاراھیپہلیچع.png

کراچی میں انصاف دلانے والے وکلا آپے سے باہر ہوگئے, ٹریفک پولیس افسر پر احاطہ عدالت میں وکلا کے تشدد کی فوٹیج سامنے آ گئی, سیکشن افسر پی آئی بی پر احاطہ عدالت میں تشدد کی سی سی ٹی وی میں ایس او پر تشدد دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں ٹریفک پولیس افسر اور وکیل سمیت 4 افراد کو دیکھا جا سکتا ہے، محمد یوسف اپنے موبائل میں کچھ دیکھ رہا تھا، ساتھ کھڑے وکیل نے اچانک چہرے پر زوردار تھپڑ مار دیا۔

ویڈیو کے مطابق دوسرے زوردار تھپڑ میں یوسف کی ٹوپی پیچھے جا گری، ٹریفک افسر یوسف نے ہاتھ سے تھپڑ روکنے کی کوشش کی، وکیل نے ٹریفک افسر کے پیٹ میں لات دے ماری، درد کی شدت سے ٹریفک پولیس افسر زمین پر بیٹھ گیا۔

https://twitter.com/x/status/1743914607235018903
اس دوران ایک شخص مسلسل وکیل کو روکنے کی کوشش کرتا رہا، دیکھتے ہی دیکھتے بڑی تعداد میں وکلا اور دیگر جمع ہو گئے، ایک پولیس اہلکار وکیل کو بیچ بچاؤ کے بعد لے جانے لگا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے جاتے جاتے بھی اہلکار کو پیچھے سے تھپڑ مارے گئے۔ دوسری طرف محمد یوسف نے سٹی کورٹ تھانے میں واقعے سے متعلق مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1743882740276081008
دوسری جانب کراچی میں ٹریفک پولیس کو دھمکانے کے بعد پستول تاننے والے شہری کو کراچی پولیس نے گرفتار کر لیا, ملینیئم مال کے قریب راشد منہاس روڈ پر ٹریفک پولیس اہلکار اور شہری کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔

اس موقع پر پہلے شہری نے ٹریفک پولیس کو دھمکیاں دیں اور پھر طیش میں آ کر ٹریفک پولیس اہلکار پر پستول تان لی,ٹریفک پولیس اہلکار کے مطابق فیضان نامی کار سوار کو کالے شیشے اور فینسی نمبر پلیٹ پر روکا گیا تھا اور فینسی نمبر پلیٹ اتارنے پر پستول لوڈ کر کے پولیس کو دھمکایا۔

سیکشن افسر معین خان نے ضلعی پولیس کو طلب کیا اور ملزم کو گرفتار کرکے شارع فیصل پولیس نے اسلحہ کے زور پر دھمکانے اور کار سرکار میں مداخلت پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
 

sumisrar

Minister (2k+ posts)
پاکستان ایک مکمل طور پر فیل ریاست ھے

یہاں جس کے پاس جہاں بھی کچھ طاقت ہے

وہ باقیوں کو کھا رہا ہے

کوئی قانون، عزت اور انسانیت نہیں ہے

اس سب کو پروان چڑھایا ہے

ناپاک فوج نے - اس ملک کو جنگل بنا دیا ہے

لعنت ہے ایک ایک کردار پر جس نے اس ملک
کو نوچا ھے
 

Back
Top