کیا یہ ظالم اور قاتل اللّٰہ کے قہر سے بچ پائیں گے؟

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
اللّٰہ کے یہاں دیر تو شاید ہو لیکن اندھیر نہیں-
میں ہمیشہ لکھتا ہوں تعلیم کے ساتھ اچھی تربیت و سلیقہ ہو تو انسان ایسی حیوانی حرکت نا کرے-
اچھے پیارے بلوچوں کو آگے آنا چاہیے
کسی انسان کا قتل گناہ عظیم ہے ،
میں تو کسی سانپ کو بھی نا ماروں
 
Last edited:

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
امید ہے یہاں کوئی اس ظلم و قتل پے سیاست نہیں کھیلے گا-
ظالم اور قاتل کا انجام عبرتناک ہی ہونا ہے
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وَمَنْ يَّقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاۗؤُهٗ جَهَنَّمُ خٰلِدًا فِيْھَا وَغَضِبَ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهٗ وَاَعَدَّ لَهٗ عَذَابًا عَظِيْمًا

رہا وہ شخص جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اُس کی جزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا ۔ اس پر اللہ کا غضب اور اُس کی لعنت ہے اور اللہ نے اُس کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے

Al-Nisa # 93

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا تو قول ہے کہ جس نے مومن کو قصداً قتل کیا اس کی توبہ قبول ہی نہیں، اہل کوفہ جب اس مسئلہ میں اختلاف کرتے ہیں تو ابن جیبر رحمہ اللہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آ کر دریافت کرتے ہیں آپ فرماتے ہیں یہ آخری آیت ہے جسے کسی آیت نے منسوخ نہیں کیا۔ [صحیح بخاری:4590] ‏


سالم بن ابوالجعد فرماتے ہیں، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما جب نابینا ہو گئے تھے ایک مرتبہ ہم ان کے پاس بیٹھے ہوئے تھے جو ایک شخص آیا اور آپ کو آواز دے کر پوچھا کہ اس کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں جس نے کسی مومن کو جان بوجھ کر مار ڈالا آپ نے فرمایا اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اللہ کا اس پر غضب ہے اس پر اللہ کی لعنت ہے اور اس کے لیے عذاب عظیم تیار ہے۔ اس نے پھر پوچھا اگر وہ توبہ کرے نیک عمل کرے اور ہدایت پر جم جائے تو؟ فرمانے لگے اس کی ماں اسے روئے اسے توبہ اور ہدایت کہاں؟ اس کی قسم جس کے ہاتھ میں میرا نفس ہے میں نے تمہارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے اس کی ماں اسے روئے جس نے مومن کو جان بوجھ مار ڈالا ہے وہ قیامت کے دن اسے دائیں یا بائیں ہاتھ سے تھامے ہوئے رحمن کے عرش کے سامنے آئے گا اس کی رگوں سے خون بہہ رہا ہو گا اور اللہ سے کہے گا کہ اے اللہ اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کیوں قتل کیا؟ اس اللہ عظیم کی قسم جس کے ہاتھ میں عبداللہ کی جان ہے کہ اس آیت کے نازل ہونے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک اسے منسوخ کرنے والی کوئی آیت نہیں اتری۔ [تفسیر ابن جریر الطبری:10193:صحیح بالشواھد] ‏

ابن مردویہ میں ہے کہ مقتول اپنے قاتل کو پکڑ کر قیامت کے دن اللہ کے سامنے لائے گا دوسرے ہاتھ سے اپنا سر اٹھائے ہوئے ہو گا اور کہے گا میرے رب اس سے پوچھ کہ اس نے مجھے کیوں قتل کیا؟ قاتل کہے گا پروردگار اس لیے کہ تیری عزت ہو اللہ فرمائے گا پس یہ میری راہ میں ہے۔ دوسرا مقتول بھی اپنے قاتل کو پکڑے ہوئے لائے گا اور یہی کہے گا، قاتل جواباً کہے گا اس لیے کہ فلاں کی عزت ہو اللہ فرمائے گا قاتل کا گناہ اس نے اپنے سر لے لیا پھر اسے آگ میں جھونک دیا جائے گا جس گڑھے میں ستر سال تک تو نیچے چلا جائے گا۔ [سنن نسائی:3989،قال الشيخ الألباني:صحیح] ‏

صفحہ نمبر1869
مسند احمد میں ہے ” ممکن ہے اللہ تعالیٰ تمام گناہ بخش دے، لیکن ایک تو وہ شخص جو کفر کی حالت میں مرا دوسرا وہ جو کسی مومن کا قصداً قاتل بنا۔ “ [مسند احمد:99/4:صحیح] ‏ ابن مردویہ میں بھی ایسی ہی حدیث ہے اور وہ بالکل غریب ہے۔ [سنن ابوداود:4270:صحیح] ‏


حمید کہتے ہیں میرے پاس ابوالعالیہ آئے میرے دوست بھی اس وقت میرے پاس تھے ہم سے کہنے لگے تم دونوں مجھ سے کم عمر اور زیادہ یادداشت والے ہو آؤ میرے ساتھ بشر بن عاصم رحمہ اللہ کے پاس چلو جب وہاں پہنچے تو بشر رحمہ اللہ سے فرمایا انہیں بھی وہ حدیث سنا دو انہوں نے سنانی شروع کی کہ سیدنا عتبہ بن مالک لیثی رضی اللہ عنہ نے کہا رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چھوٹا سا لشکر بھیجا تھا اس نے ایک قوم پر چھاپہ مارا وہ لوگ بھاگ کھڑے ہوئے ان کے ساتھ ایک شخص بھاگا جا رہا تھا اس کے پیچھے ایک لشکری بھاگا جب اس کے قریب ننگی تلوار لیے ہوئے پہنچ گیا تو اس نے کہا میں تو مسلمان ہوں۔ اس نے کچھ خیال نہ کیا تلوار چلا دی۔ اس واقعہ کی خبر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوئی تو آپ بہت ناراض ہوئے اور سخت سست کہا یہ خبر اس شخص کو بھی پہنچی۔ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ پڑھ رہے تھے کہ اس قاتل نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کی قسم اس نے تو یہ بات محض قتل سے بچنے کے لیے کہی تھی آپ نے اس کی طرف سے نگاہ پھیرلی اور خطبہ سناتے رہے۔ اس نے دوبارہ کہا آپ نے پھر منہ موڑ لیا، اس سے صبر نہ ہو سکا، تیسری باری کہا تو آپ نے اس کی طرف توجہ کی اور ناراضگی آپ کے چہرے سے ٹپک رہی تھی، فرمانے لگے ” مومن کے قاتل کی کوئی بھی معذرت قبول کرنے سے اللہ تعالیٰ انکار کرتے ہیں تین بار یہی فرمایا . یہ روایت نسائی میں بھی ہے۔ [مسند احمد:289/5:صحیح] ‏

«وَاللهُ اَعْلَمُ» ۔
 

Allama G

Minister (2k+ posts)
الله کے نظام کا کونسا حصّہ ہمارے ملک میں نافذ ہے ? یہ ہمارے اوپر الله کا عذاب ہے اس میں کوئی دو راے نہیں
 

ahameed

Chief Minister (5k+ posts)
اللّٰہ کے یہاں دیر تو شاید ہو لیکن اندھیر نہیں-
میں ہمیشہ لکھتا ہوں تعلیم کے ساتھ اچھی تربیت و سلیقہ ہو تو انسان ایسی حیوانی حرکت نا کرے-
اچھے پیارے بلوچوں کو آگے آنا چاہیے
کسی انسان کا قتل گناہ عظیم ہے ،
میں تو کسی سانپ کو بھی نا ماروں
بلوچ سرمچار اور فوجی جرنیل دونوں ڈالروں کی خاطر بے گناہ لوگ قتل کررہے ہیں
 

khan1953

Senator (1k+ posts)
اللّٰہ کے یہاں دیر تو شاید ہو لیکن اندھیر نہیں-
میں ہمیشہ لکھتا ہوں تعلیم کے ساتھ اچھی تربیت و سلیقہ ہو تو انسان ایسی حیوانی حرکت نا کرے-
اچھے پیارے بلوچوں کو آگے آنا چاہیے
کسی انسان کا قتل گناہ عظیم ہے ،
میں تو کسی سانپ کو بھی نا ماروں
Oh bhai when army took your land, your resources, etc. then normal human become animal to revenge. This is mafia army
 

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
اگر فوجی سپاہی یا جرنیل کسی معصوم کو قتل یا اذیت دیتا ہے تو وہ برّا مجرمہے-
ہم اس فورم پے جس زبان ، سے تعلق ہو
غلط کو غلط کہنے کی حوصلہ رکھیں
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Baloch zaleel bhi to ho rahey hain na, jo log be-gunaho pe zulm kartey hain un ko qatal kartey hain kabhi khushi nahi paaein ge.
 

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
Oh bhai when army took your land, your resources, etc. then normal human become animal to revenge. This is mafia army
ایسا بھ اندھیر نگری نہیں ہے بلوچوں کو ہمیشہ عزت و احترام دیا جاتا ہے
بگٹی کے ظلم و ستم سے تو اسسکے اپنے بیٹے محفوظ نا تھے-
اسنے پورے کلپر قبائل سے بلوچستان بدر کیا -
ہاں بلوچستان کبھی انتظامی طور ایک برّا بلوچستان نہیں تھا-
اٹھاریوں ترمیم کا کیا ہوا؟
ہندستان نے کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم اِسی لئے کیا-
یہ پاکستان کو بھی کرنا چاہیے
 

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
Muhammad_Zia-Ur-Rahman.jpg

جنرل ضیاء سابق بنگلادیشی صدر
جسنے چٹگونگ چھاؤنی میں اپنے کمانڈر معصوم جنجوعہ کو قتل کرکے بنگلادیش کا ہیرو بنا
جنجوعہ کا قتل کے ٹھیک ۱۰ سال بعد اللّٰہ کی لاٹھی حرکت میں آتی ہے-
اسی چھاؤنی سے کچھ افسر جنکا وہ ہیرو تھا نکلتے ہیں اور سرکٹ ہاؤس میں اسکو بے دردی سے بھون ڈالتے ہیں - بہت گڑگڑیا لیکن انہوں نے کہا یہ حِکم تو اللّٰہ کی عدالت کا اسکی تعمیل لازمی ہے-
 

Eagle-on-the-green

Minister (2k+ posts)
بی ایل اے جہنم کے کتے ھیں۔ان کو بہت جلد کتے مار مہم میں جہنم واصل کر دیا جاۓ گا۔ماہ رنگ کا بھی بندوبست کریں۔گیر ملکی ایجنٹ ھے۔
 

Back
Top