
کمشنر کراچی کی جانب سے جاری کردہ پھلوں اور سبزیوں کے نرخ نامے کا اثر پہلے ہی دن ختم ہوگیا، اور رمضان کے پہلے روزے سے قبل ہی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔
ڈان نیوز کے مطابق، کمشنر کی طرف سے جاری کردہ پرائس لسٹ میں پیاز کی قیمت 63 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی، تاہم مارکیٹ میں پیاز 80 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہا ہے۔ اسی طرح لہسن 610 روپے کے بجائے 1200 روپے فی کلو میں مل رہا ہے۔ پھلوں کی قیمتوں میں بھی نمایاں فرق نظر آ رہا ہے۔
کیلا 146 روپے کے بجائے 250 روپے فی درجن، سیب 219 کے بجائے 350 روپے فی کلو، اور امرود 138 کے بجائے 200 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے۔ مارکیٹ میں سبزیوں کے نرخ بھی کمشنر کی فہرست سے مختلف ہیں۔ آلو کی قیمت کمشنر کی لسٹ میں 92 روپے ہے، جبکہ دکاندار انہیں 70 روپے فی کلو بیچ رہے ہیں۔ مرچیں 58 روپے کے بجائے 100 روپے فی کلو، دھنیا 5 روپے کے بجائے 30 روپے فی گڈی، اور پودینا 6 روپے کے بجائے 15 روپے فی گڈی میں دستیاب ہے۔
فروٹ کے نرخ بھی انتہائی زیادہ ہیں۔ کیلا 146 روپے کے بجائے 250 روپے فی درجن، سیب 219 روپے کے بجائے 350 روپے فی کلو، امرود 138 روپے کے بجائے 200 روپے فی کلو، موسمی 161 روپے کے بجائے 300 روپے فی درجن، اور اسٹرابیری 161 روپے کے بجائے 450 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ کمشنر کراچی نے ایک دن قبل رمضان کے دوران اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کی فہرست جاری کی تھی، اور انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ ان قیمتوں پر عمل درآمد کرائیں۔ تاہم، کراچی میں رمضان کے پہلے روزے سے پہلے ہی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اچانک اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان میں تنخواہ دار طبقہ پہلے ہی پھل خریدنے کی استطاعت سے محروم ہو چکا ہے، اور اب مافیا کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے افطار میں کسی پھل کا لطف اٹھانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔ شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرے تاکہ متوسط طبقہ بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ افطار میں کم از کم ایک پھل تو خرید سکے۔