کینیڈا کے عام انتخابات میں وزیر اعظم مارک کارنی کی قیادت میں لبرل پارٹی نے کامیابی حاصل کر لی، جس کے بعد وہ تیسری مدت کے لیے ملک کے وزیر اعظم بن گئے ہیں۔ تاہم، ابتدائی نتائج کے مطابق پارٹی کو پارلیمنٹ میں واضح اکثریت حاصل نہیں ہو سکی
اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق لبرل پارٹی کی جانب سے رائے دہندگان کو یقین دلایا گیا کہ معاشی بحرانوں سے نمٹنے کے اپنے تجربے کی وجہ سے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی بی سی اور دیگر ذرائع ابلاغ نے پیشگوئی کی ہے کہ لبرلز کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دیں گے، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کریں گے یا نہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلییور وزیر اعظم بننے سے قاصر رہے، لیکن ان کی جماعت پارلیمنٹ میں ایک مضبوط اپوزیشن تشکیل دینے کی راہ پر گامزن ہے۔
نتائج کے مطابق لبرل پارٹی 158 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ کنزرویٹو پارٹی (ایرن اوٹول) 119 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی ۔
اسی طرح نیو ڈیموکریٹک پارٹی (جگمیت سنگھ): 25 نشستیں اور بلاک کیوبیکوس (Yves-François Blanchet): 34 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی
اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق لبرل پارٹی کی جانب سے رائے دہندگان کو یقین دلایا گیا کہ معاشی بحرانوں سے نمٹنے کے اپنے تجربے کی وجہ سے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی بی سی اور دیگر ذرائع ابلاغ نے پیشگوئی کی ہے کہ لبرلز کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دیں گے، لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کریں گے یا نہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پوئیلییور وزیر اعظم بننے سے قاصر رہے، لیکن ان کی جماعت پارلیمنٹ میں ایک مضبوط اپوزیشن تشکیل دینے کی راہ پر گامزن ہے۔
نتائج کے مطابق لبرل پارٹی 158 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی جبکہ کنزرویٹو پارٹی (ایرن اوٹول) 119 نشستیں جیت کر دوسرے نمبر پر رہی ۔
اسی طرح نیو ڈیموکریٹک پارٹی (جگمیت سنگھ): 25 نشستیں اور بلاک کیوبیکوس (Yves-François Blanchet): 34 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہی
Last edited by a moderator: