
اوٹاوا: کینیڈا میں 28 اپریل کو ہونے والے وفاقی انتخابات میں پاکستانی نژاد امیدواروں کی ریکارڈ تعداد حصہ لے رہی ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن میں امیدواروں کی بڑی تعداد نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ پاکستانی نژاد کمیونٹی کا اثر و رسوخ اس سال کے انتخابات میں نمایاں رہے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، پاکستانی نژاد کینیڈین امیدواروں کی سب سے بڑی تعداد لبرل پارٹی آف کینیڈا کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے، جن کی تعداد 15 ہے۔ اس کے علاوہ، نیو ڈیموکریٹک پارٹی (NDP) کے ٹکٹ پر بھی 10 پاکستانی نژاد امیدوار میدان میں ہیں۔
سنٹرسٹ پارٹی کے سربراہ بھی پاکستانی نژاد ہیں، اور اس جماعت کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے بیشتر امیدواروں کا تعلق پاکستان سے ہے۔ سنٹرسٹ پارٹی کے سربراہ کی صاحبزادی، زینب رانا بھی اس الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ زینب رانا اس وقت گریڈ 12 کی طالبہ ہیں اور اس وقت سب سے کم عمر امیدوار ہیں۔
ان تین بڑی جماعتوں کے علاوہ، گرین پارٹی آف کینیڈا سے بھی تین پاکستانی نژاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں افراء بیگ سمیت دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، کمیونسٹ پارٹی آف کینیڈا کے پلیٹ فارم سے سلمان ظفر اور پیپلز پارٹی آف کینیڈا کے نجیب بٹ بھی میدان میں اتر چکے ہیں۔
جماعتی بنیادوں پر الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے علاوہ، 5 پاکستانی نژاد امیدوار آزاد حیثیت سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان امیدواروں میں سلمیٰ زاہد، اقراء خالد، شفقت علی، یاسر نقوی اور سمیر زبیری شامل ہیں، جو پہلے بھی ارکانِ پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔
یہ انتخابات پاکستانی نژاد کینیڈین کمیونٹی کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، کیونکہ ان امیدواروں کی کامیابی سے کینیڈا کی سیاست میں پاکستانی کمیونٹی کا اثر و رسوخ مزید مستحکم ہو سکتا ہے۔