گرفتارخواتین سے کوئی بدسلوکی نہیں کی،پنجاب پولیس کے بیان پر شدید تنقید

5punjabpolicraction.jpg

پنجاب پولیس کو 9 مئی کو خواتین پر تشدد سے متعلق بیان پر سینئر صحافیوں و اینکر پرسنز نے کھری کھری سنادی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس کی جانب سے ٹویٹر پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث گرفتار خواتین کے ساتھ عزت واحترام کا سلوک کیا گیا ، ان خواتین سے بدسلوکی سے متعلق پھیلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1658666320273997824
پنجاب پولیس کو اس وضاحت پر صحافی برادری اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے، صارفین نے پولیس کی جانب سے خواتین پر بدترین تشدد کی تصاویر اور ویڈیوز جاری کرتےہوئے پنجاب پولیس کو آئینہ دکھادیا۔

https://twitter.com/x/status/1658708974256963587
طارق متین نے کہا کہ پولیس نے غیر آئینی ایکسپائرڈ سرکار کے ہاتھوں استعمال ہوکر خود کو عوام کی نظروں میں مزید گرالیا، سوشل میڈیا آپ کے کارناموں سے بھراپڑا ہے، انٹرنیٹ کے دور میں آپ لوگوں کے گھروں کو فتح کررہے ہیں اس سے صرف خوف اور نفرت پھیلتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1658708760779452416
جمیل فاروقی نے پولیس کی جانب سے خواتین کو بالوں سے پکڑنے اور گھسیٹنے کے مناظر شیئر کیےاور کہا کہ یہ فوٹیج ایتھوپیا کی ہے؟ اگر یہ پنجاب پولیس کے ہی اہلکار ہیں تو ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟ عزت واحترام کا مقصد معذور خواتین کو سڑک پر گھسیٹنا ہے؟

https://twitter.com/x/status/1658791324840267776
مریم نامی صارف نے سینئر صحافی و اینکر پرسن ماریہ میمن کا ایک کلپ شیئر کیا جس میں وہ پنجاب پولیس کی جانب سے خواتین پر بدترین تشدد اور مرد پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں خواتین کی تذلیل کی مکمل تفصیلات بیان کررہی تھیں۔

https://twitter.com/x/status/1658710510882136064
رانا تنویر اختر نے کہا کہ آپ اپنے بیان میں کمنٹ باکس کھول دیں سچ اور جھوٹ سامنے آجائے گا۔

https://twitter.com/x/status/1658722075777826816
مینا خان نے بھی خواتین پر تشدد کے مناظر شیئر کیے اور کہا کہ کمنٹ باکس کھولیں تاکہ ہم آپ کو بتا سکیں کہ یہ 70 کی دہائی نہیں ہے، آج کی دنیا ایک ڈیجٹیل دنیا ہے، ہم آپ کو کمنٹ باکس میں درجنوں ویڈیوز سے آئینہ دکھاسکتے ہیں، جلاؤ گھیراؤ پولیس کی جانب سے کیا گیا۔

https://twitter.com/x/status/1658740015944413184
عبداللہ بابراعوان نے پولیس کے ہاتھوں خواتین پر تشدد کی ایک تصویر شیئر کی اور کہا کہ جھوٹوں اور ظالموں پر اللہ کی لعنت۔

https://twitter.com/x/status/1658746845110349824
زہرہ زیدی نامی صارف نے کہا کہ جو سرعام عورت کو بالوں سے پکڑ کے گھسیٹ رہے تھے، عثمان ڈار کی بوڑھی ماں کو ریپ کی دھمکی دے رہے تھے، معذور لڑکی کو گھسیٹ رہے تھے،سیالکوٹ کینٹ تھانہ میں چوری کی رپورٹ کرنے گئی خاتون کے ساتھ ایس ایچ او نے ریپ کر دیا، اپنی بکواس بند کرو۔

https://twitter.com/x/status/1658768584464646145
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Laanat ho Punjab police k un ehalkaron pey jinhon ney islamic, social values aur qanoon ko tar tar kiya, aur un ko aisay ehkamat denay walon aur un ko saza na denay walon ko bhi Allah swt iss ki saza dey.
 

hawkkhan

MPA (400+ posts)
May Allah make them suffer here in this world and there after who ever put the hands on women. These videos will haunt every one for a very long time.
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
hum bhi tumhari aurton ka bas rape kerain gay..

tumhari maan ki gaa.ng main danda daal ker choo.t main aag lagain gai

or randion ko nangi ker ke sarak per ghaseetain gay..

or tumhari ankhon ke saamnay oon ki cho.dain gay


per qanoone ke mutabks koi bad salooki nahi kerain gay
 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)
بھاڑے کے ٹٹوؤں کو کسی نے یہ نہیں بتایا کہ ان کی درندگی کیمروں میں رکارڈ ہوئی ہیں
 

Back
Top