
اندرون سندھ میں سپر ہائی وے پر قومی کرکٹرز سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار پولیس اہلکاروں نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انکوائری کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیب مقصود اور عامر یامین سے مبینہ طور پر رشوت لینے والے گرفتارسندھ پولیس کے اہلکاروں نے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے، مذکورہ پولیس ٹیم کی موبائل کے ڈرائیور نے جیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپر ہائی وے پر رات کو ایک بجے سرخ رنگ کی سوک گاڑی دیکھی جو بار بار لائٹس جلا اور بند کررہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب اس گاڑی کو روکا گیا تو اس پر فینسی نمبر پلیٹ اور کالے شیشے پائے گئے، شیشے نیچے کروائے گئے تو ڈرائیونگ سیٹ پر موجود شخص نے اپنا تعارف کروائے بغیر سندھ پولیس پر چڑھائی کردی اور کہا کہ اب جو میں آپ کا حشر کروں گا وہ دنیا دیکھے گی۔
پولیس اہلکار نے کہا کہ گاڑی میں موجود شخص نے ہم سے شدید بدتمیزی کی، ایک بدتمیزی کرنے والا شخص کیسے پولیس اہلکاروں کو پیسے دے سکتا ہے، محکمہ اس معاملے کی انکوائری کرے ہم بالکل کلیئر ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1729807229488922909
خیال رہے کہ چند روز قبل قومی کرکٹر صہیب مقصود اور عامر یامین نے شہید بینظیر آباد کے سکرنڈ تھانے کی حدود میں تعینات پولیس اہلکاروں کی جانب سے رشوت لینے کا الزام عائد کیا گیا جس کے بعد آئی جی سندھ نے معاملے کا نوٹس لیا اور کارروائی کا حکم دیا۔
بعد ازاں مبینہ طور پر رشوت لینے والے 4 پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ایس ایچ اوسکرنڈ تھانہ اور منشی کو بھی غفلت و لاپرواہی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے معطل کردیا گیا ہے۔
یادرہے کہ کراچی سے ملتان جاتےہوئےپولیس کی رشوت ستانی کا نشانہ بننے والے قومی کرکٹرز نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں بتایا تھا کہ سندھ پولیس اس قدر کرپٹ ہے کہ ہر50 کلومیٹر پر آپ کو روک کر پیسے مانگتی ہے، ہم سے پولیس اہلکاروں نے 8 ہزار کی رشوت لی اور پھر ہمیں جانے دیا۔