battery low
Chief Minister (5k+ posts)
ہم نے پاکستان کیلئے بہت سی قربانیاں دیں، ہم اِس کا دفاع کرنا جانتے ہیں، بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا اپنے روایتی جھوٹے پروپیگنڈے سے تاریخ کو مسخ نہیں کر سکتا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر
https://twitter.com/x/status/1916014043950731637
دو قومی نظریہ پاکستان کے قیام کی نظریاتی بنیاد ہے جس پر آج بھی ہر پاکستانی کو کامل یقین ہے۔ مسلمانوں اور ہندوؤں کی مذہب، تہذیب، ثقافت، تاریخ اور طرز زندگی میں بنیادی فرق ہی اس نظریے کی بنیاد بنا، جسے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے بارہا اپنے تاریخی خطابات میں واضح طور پر بیان کیا۔
بھارتی گودی میڈیا کی جانب سے حالیہ دنوں میں دو قومی نظریہ کے خلاف ایک مذموم اور مضحکہ خیز پروپیگنڈا مہم چلائی گئی، جس میں اس نظریے کو مسخ کرنے اور اسے ایک متنازع بیانیے کے طور پر پیش کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے دو قومی نظریے سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرتے ہوئے بھارتی میڈیا نے اسے ہندو مخالف بیانیہ قرار دینے کی مذموم چال چلی۔
آرمی چیف نے قائداعظم کے نظریات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں۔ ہمارا مذہب، رسم و رواج، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے یکسر جدا ہیں. انہوں نے واضح کیا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد ہی یہ ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ قومیں ہیں، جن کی زندگی کے ضابطے، سماجی ڈھانچے اور اقدار یکسر مختلف ہیں۔
قائداعظم محمد علی جناح کے الفاظ آج بھی اس نظریے کی گواہی دیتے ہیں کہ ہندو اور مسلمان دو مختلف مذہبی فلسفوں، معاشرتی روایات اور ادب سے تعلق رکھتے ہیں۔مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان خلیج اتنی بڑی ہے کہ کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہمارے آبا و اجداد نے پاکستان کے قیام کے لیے بے شمار قربانیاں دیں، اور ہم ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کا دفاع کیسے کرنا ہے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے تاریخ کو جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے ذریعے مسخ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ دو قومی نظریہ ایک زندہ حقیقت ہے جسے کوئی میڈیا یا پروپیگنڈا جھٹلا نہیں سکتا۔
Source
https://twitter.com/x/status/1916014043950731637
دو قومی نظریہ پاکستان کے قیام کی نظریاتی بنیاد ہے جس پر آج بھی ہر پاکستانی کو کامل یقین ہے۔ مسلمانوں اور ہندوؤں کی مذہب، تہذیب، ثقافت، تاریخ اور طرز زندگی میں بنیادی فرق ہی اس نظریے کی بنیاد بنا، جسے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے بارہا اپنے تاریخی خطابات میں واضح طور پر بیان کیا۔
بھارتی گودی میڈیا کی جانب سے حالیہ دنوں میں دو قومی نظریہ کے خلاف ایک مذموم اور مضحکہ خیز پروپیگنڈا مہم چلائی گئی، جس میں اس نظریے کو مسخ کرنے اور اسے ایک متنازع بیانیے کے طور پر پیش کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے دو قومی نظریے سے متعلق بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کرتے ہوئے بھارتی میڈیا نے اسے ہندو مخالف بیانیہ قرار دینے کی مذموم چال چلی۔
آرمی چیف نے قائداعظم کے نظریات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں۔ ہمارا مذہب، رسم و رواج، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے یکسر جدا ہیں. انہوں نے واضح کیا کہ دو قومی نظریے کی بنیاد ہی یہ ہے کہ مسلمان اور ہندو دو علیحدہ قومیں ہیں، جن کی زندگی کے ضابطے، سماجی ڈھانچے اور اقدار یکسر مختلف ہیں۔
قائداعظم محمد علی جناح کے الفاظ آج بھی اس نظریے کی گواہی دیتے ہیں کہ ہندو اور مسلمان دو مختلف مذہبی فلسفوں، معاشرتی روایات اور ادب سے تعلق رکھتے ہیں۔مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان خلیج اتنی بڑی ہے کہ کبھی ختم نہیں ہو سکتی۔
آرمی چیف نے مزید کہا کہ ہمارے آبا و اجداد نے پاکستان کے قیام کے لیے بے شمار قربانیاں دیں، اور ہم ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ پاکستان کا دفاع کیسے کرنا ہے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے تاریخ کو جھوٹے اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے ذریعے مسخ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ دو قومی نظریہ ایک زندہ حقیقت ہے جسے کوئی میڈیا یا پروپیگنڈا جھٹلا نہیں سکتا۔
Source
Last edited by a moderator: