ملک بھر کے شہری پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں تو دوسری طرف ایران سے غیرقانونی طور پر پاکستان میں سمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی پولیس نے خفیہ اطلاع پر سمگل شدہ ایرانی ڈیزل کے گودام پر چھاپہ مارا ہے جہاں سے کروڑوں روپے مالیت کے سمگل شدہ ڈیزل کے ساتھ بہت سے سامان ضبط کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شاہراہ نورجہاں پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر نارتھ ناظم آباد کے علاقے میں خفیہ اطلاع ملنے پر سمگل شدہ ایرانی ڈیزل کے گودام پر چھاپہ مار کر 3 کروڑ سے زائد مالیت کا سامان ضبط کر لیا ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران سمگل شدہ غیرقانونی کیروسین آئل و ڈیزل برآمد کر کے 2 ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے آپریشن کے دوران اڑھائی کروڑ روپے مالیت کا سمگل شدہ 1 لاکھ لیٹر ایرانی ڈیزل، 10 لوڈ پک اپ گاڑیاں اور 3 منی ٹرک قبضے میں لیے گئے۔ گودام سے 7 لاکھ روپے نقد، 4 آئل ڈمپنگ ٹینکس، 2 ڈیزل ڈسپنسرز اور ڈیزل کے بھرے ہوئے 20 بیرل بھی ضبط کیے ہیں جبکہ کارروائی کے دوران ایک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سنٹرل کا کہنا ہے کہ شاہراہِ نور جہاں پولیس کی بروقت کارروائی سے اتنی بڑی کامیابی ملی، فرار ہونے والے ملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ گودام سے مجموعی طور پر 3 کروڑ روپے کی اشیاء ضبط کی گئی ہیں، سمگلنگ کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے راستے سے ایرانی پٹرولیم مصنوعات ودیگر سامان کی سمگلنگ کا حجم سالانہ کئی ارب روپے سالانہ تک پہنچ چکا ہے۔