کمسن بچی سے زیادتی کے کیس میں اہم پیشرفت، چچا نے اعتراف جرم کر لیا

cha1h1hh335.jpg


ملک بھر میں لاقانونیت کے باعث بچوں سے زیادتی کے واقعات میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کی روک تھام میں انتظامیہ مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے۔ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کم سن بچی کے ساتھ زیادتی کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی تھانہ سٹیل ٹاﺅن کی حدود میں کمسن بچی سے زیادتی کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس کی نشاندہی بچی نے کی تھی، ملزم بچی کا چچا ہے اور اس گرفتاری کے بعد اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کے والد کی مدعیت مں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملزم نے ایک ویران جگہ پر جا کر اپنی کمسن بھتیجی کو حوس کا نشانہ بنایا تھا، کمسن بچی کو میڈیکل کروانے کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔عثمان شیخ نامی ملزم نے اپنی بھتیجی سے زیادتی کرنے کا اعترافی بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھ سے بہت بڑی غلطی ہو گئی ہے، میں بہک گیا تھا۔

متاثرہ بچی کے والد نے بتایا کہ ملزم واقعے کے بعد گھر کے قریب ہی ایک ویران جگہ پر چھپ کر بیٹھا ہوا تھا، علاقہ مکین موقع پر پہنچ گئے اور اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ بچی کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ملزم کو سخت سے سخت سزا دلوانے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے کہ ساحل نامی ایک این جی او نے پاکستان میں بچوں سے جنسی ہراسگی کے واقعات کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس پاکستان میں بچوں سے زیادتی کے 4 ہزار 213 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ملک بھر میں ہر روز 11 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ رپورٹ ہونے والے کیسز میں 53 فیصد (2 ہزار 251 ) متاثرین لڑکیاں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پچھلے 1 سال میں 47 فیصد (1ہزار 962) کم عمر بچوں سے زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے جن میں سے زیادہ تر کی عمریں 6 سے15 سال بتائی گئی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو بھی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ان واقعات میں بچوں کے جاننے والے ہی ملوث پائے گئے۔