جب مقامی کو اس شہر میں اس کا حق نہیں دیا جائے گا تو، اگر مقامی ہوتا تو وہ اس غیر مقامی کیلئے سر توڑ کوشش کرتا!: سوشل میڈیا پر بحث
ملک بھر میں بچوں کے لاپتہ کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور انتظامیہ ان واقعات کی روک تھام میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے جس کی بڑی وجہ نااہلی ہے۔
سینئر صحافی فیض اللہ خان نے ایسے ہی ایک لاپتہ ہونے والی لڑکی کے بوڑھے دادا کا ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر شیئر کرتے ہوئے لکھا:حفصہ 8 ماہ قبل کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی سے لاپتہ ہوئی، بوڑھا دادا معذور والد تھانہ کچہری سمیت ہر جگہ کے چکر لگا چکےاب مایوس ہیں !
حفصہ کے دادا نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل تھانے میں تعینات سب انسپکٹر افتخار نے انہیں کہا کہ آپ گھبرائیں مت! ایسا ہو جاتا ہے، آج کل اس طرح سے جو لڑکیاں گھروں سے لاپتہ ہو جاتی ہیں وہ چار چار سال بعد آتی ہیں اور اپنے ساتھ 4,4 بچے بھی لے کر آتی ہیں۔ بڑے کرب سے بزرگ نے بتایا کہ میں پھر کچھ نہیں کہہ سکا، نہ کوئی جواب دے سکا اور چپ ہو گیا!
ایک سوشل میڈیا صارف نے واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا:کیا کر سکتے ہیں، تمہارے ہی غیر مقامی افسر ہیں، اپنے غیر مقامیوں کے ساتھ بھی وہی رویہ رکھا ہوا جو یہاں کے مقامی لوگوں کے ساتھ دیہاتوں، پہاڑوں سے آ کر کراچی کا افسر بن جاتے ہیں، یہ تو سب ہوگا، جب مقامی کو اس شہر میں اس کا حق نہیں دیا جائے گا تو، اگر مقامی ہوتا تو وہ اس غیر مقامی کیلئے سر توڑ کوشش کرتا!
سینئر صحافی فیض اللہ نے جواب میں لکھا: بالکل درست کہا آپ نے ، یہ دراصل وہی انداز ہے جو ایم کیو ایم الطاف اور ایم کیو ایم حقیقی کی شکل میں دکھائی دیا، جب مہاجر نے مہاجر کے گھروں میں گھس کر اپنے بھائی کا خون بہایا، گھروں کو جلایا، علاقوں سے ہجرتیں ہوئیں اور حقیقی و ایم کیو ایم کی جنگ میں ہزاروں مہاجر مارے گئے، بچے یتیم ہوئے!
سوشل میڈیا صارف نے جواب میں لکھا: کاش اگر افسر مقامی ہوتا تو اس کو یہ سب جواب سننے کو نہیں ملتا، رہا الطاف حسین تو وہ کراچی کا ہے اور کراچی حیدرآباد بھی اس کا ہے، تم جیسے پنجابی پٹھانوں کی سازشیں تھیں جس نے مہاجر بھائی کو مہاجر بھائی سے قتل کروایا، بندوق کی نوک پہ بندی بنا کر تمہارا 1980ء کے بعد سے بس ایک ہی مقصد رہا!
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا: آپ کو مطلب ہے مہاجر احمق ہیں جو پنجابیوں اور پٹھانوں کے بہکاوے میں آکر اپس میں قاتل و مقتول بنتے رہے اور یہ فیصلہ کس نے کیا کہ اردو بولنے والا یا مہاجر کراچی کا مقامی ہے ؟ مہاجر تو کہتے ہی دوسری جگہ سے آنے والے کو ہیں؟