بھارت میں رکن اسمبلی اور ووٹر میں ہاتھا پائی کی ویڈیو وائرل

shivah1h1i2h34.jpg


عوام کے نمائندے آپس میں لڑ پڑے, بھارت میں لوک سبھا الیکشن کے دوران وائی ایس آر سی پی کے رکن اسمبلی شیوا کمار اور ووٹر میں تصادم ہوگیا, دونوں کے جھگڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, آندھرا پردیش میں بھی لوک سبھا الیکشن کے چوتھے مرحلے کیلیے ووٹنگ جاری ہے,جہاں ایک پولنگ اسٹیشن پر سیاسی جماعت کے رہنما اور ووٹر میں ہاتھا ہائی ہوئی۔

پولیس نے شیوا کمار و دیگر کے خلاف ووٹر گوٹی مکلا سدھاکر پر تشدد کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا جس میں 341 اور 323 کی دفعات شامل ہیں۔گوٹی مکلا سدھاکر نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ صبح 10 بجے ووٹر ڈالنے کیلیے قطار میں کھڑا تھا کہ اس دوران شیوا کمار اور ان کے خاندان کے افراد ووٹر کاسٹ کرنے کیلیے قطار توڑ کر بوتھ میں چلے گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق جب شیوا کمار ووٹ کاسٹ کر کے لوٹے تو متاثرہ شخص نے اعتراض اٹھایا کہ آپ لائن توڑ کر بوتھ میں گئے جو غلط ہے، اس پر ملزم نے سب کے سامنے تھپڑ جڑ دیا جس کے جواب میں متاثرہ شخص نے بھی تھپڑ مارا,گوٹی مکلا سدھاکر کے جوابی تھپڑ پر شیوا کمار کے ہمراہ ملزمان طیش میں آ گئے اور انہوں نے اس پر تشدد کیا۔ پولنگ اسٹیشن پر موجود کسی شخص نے واقعے کی ویڈیو ریکارڈ کر کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جو کافی وائرل ہو رہی ہے۔

وائی ایس آر سی پی کے کی مخالف جماعت ٹی ڈی پی کے صدر این چندرابابو نائیڈو نے ٹویٹ میں کہا کہ پولنگ مرکز میں وائی سی پی رہنما کا ووٹر پر حملہ ان کی مایوسی کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ شیوا کمار عوام کے شعور پر حملہ آور ہیں اور ان حملوں سے عوام آج ووٹ کی صورت میں حکومت کی 5 سالہ کامیابیوں کے خلاف بغاوت کر رہے ہیں۔

13 مئی سے شروع ہونے والے بھارت کے عام انتخابات چوتھے مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، اس مرحلے میں بھارتی شہری پارلیمنٹ کے 96 اراکین کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈال رہے ہیں,الیکشن میں اقتدار کے دو اہم جماعتیں، وزیر اعظم نریندر مودی کی حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی اور انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس ہیں، جو 26 جماعتوں کا اتحاد ہے، جس کی قیادت مرکزی اپوزیشن پارٹی راہول گاندھی کی انڈین نیشنل کانگریس کررہی ہے۔

پچھلے ہفتے ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں مودی نے گجرات کے گاندھی نگر حلقے میں اپنا ووٹ ڈالا، اس مرحلے میں دو اہم امیدواروں کے درمیان کڑا مقابلہ ہوا، کانگریس پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ مودی اور بی جے پی کی پوری توجہ کسی بھی قیمت پر اقتدار حاصل کرنے پر ہے۔

چوتھے مرحلے میں 9 ریاستوں اور مقبوضہ کشمیر کی 96 نشستوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ رجسٹرڈ ووٹرز درج ذیل حلقوں کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے,نریندر مودی کی حکمران جماعت بی جے پی 1996 کے بعد پہلی بار مقبوضہ کشمیر میں الیکشن نہیں لڑرہی۔

مقبوضہ کشمیر میں 3 نشستوں کے لیے اہم امیدوار مضبوط مقامی سیاسی جماعتیں ہیں جن میں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ہیں۔

دوسری جانب حالیہ انتخابات کے دوران بھارت بھر میں مودی اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں دیکھی گئی لیکن اس کے برعکس مقبوضہ کشمیر میں عوام اور خاص طور پر نوجوان بی جے پی سے دوری اختیار کررہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بڑی تعداد میں نوجوان 2019 میں آرٹیکل 370 کے نفاذ کے ذریعے کشمیر کے خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مودی کے فیصلے کے بعد پہلی بار ووٹ کاسٹ کریں گے, مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نوجوانوں کو سمجھارہے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی آواز ان تک پہنچائیں اور انہیں یہ بتائیں کہ ہمارے ساتھ جو ہوا وہ قابل قبول نہیں۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

اُدھر تو صرف ہاتھا پائی سے ہی اگلوں نے کام چلا لیا . اِدھر ہوتا تو... ڈز ڈز ڈز . دونوں میں سے ایک بندہ فارغ اور دوسرا ہسپتال میں
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
Pakistan bhi aisa keh sakta hai ahar Awaami Sarkaar ho.

https://twitter.com/x/status/1790391617867657273
اسکی شکل دیکھ کر لگتا ہے اسکا باپ قاضی عیسی کے گھر کے پاس رہتا تھا یا قاضئ عیسئ کے گھر اسکے باپ کا آنا جانا تھا جنیفر عیسئ کے اس
ورنہ اتنی مشابہت بلاوجہ نہیں ہوسکتئ
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Aur issi wajah se na hi yeh phouji saalay aur yeh zardaku ganjay public mein beghair ultra high AAA grade security ke beghair nahi jaatay. Hamari public kam hi littar se start kerna hai