لاہورکے نواب ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے کی اصل حقیقت سامنے آگئی۔ نجی چینلز اور صحافی پولیس کی دو نمبریاں سامنے لے آئے۔۔ پولیس روایتی ہٹ دھرمی پر قائم
پنجاب پولیس آفیشل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ پنجاب پولیس کا ایک اور بہادر سپوت فرض کی راہ میں شہید ہوگیا۔پاکپتن کے تھانہ صدر عارفوالہ کی پولیس ٹیم نے ایک ڈکیت گینگ کی سرکوبی کے لیے لاہور کے تھانہ نواب ٹاؤن میں ریڈ کیا جس میں ملزمان کی طرف سے اچانک فائرنگ شروع کر دی گئی جس میں پاکپتن پولیس کا کانسٹیبل خلیل احمد بہادری سے لڑتےہوئے شہید ہو گیا اور اے ایس آئی غفور احمد زخمی ہو گیا.
پنجاب پولیس کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ مقابلہ کے دوران ایک ملزم بھی ہلاک ہوا۔ شہید کانسٹیبل خلیل احمد جیسے بہادر جوان ملک و قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں، ان کے خاندان کی فلاح و بہبود کا ہر ممکن خیال رکھا جائیگا۔
دنیا نیوز اور سماء نیوز نے ان خبروں کو غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ معاملہ لین دین کا تھا۔ پولیس نے لین دین کا تنازعہ قراردیکر تاجر فیصل بٹ کو قتل کیا۔
آج نیوز بھی اس خبر کی حقیقت سامنے لے آیا اور کہا کہ لین دین کے معاملے کو پاکپتن پولیس نے پولیس مقابلہ بنایا اور تاجر یوسف بٹ کو گرفتار کرنے پہنچی تھی۔
ذرائع کے مطابق پاکپتن پولیس نے لاہور پولیس کو بھی اپنے ایکشن سے آگاہ نہیں کیا جبکہ پاکپتن پولیس کے اہلکار سادہ کپڑوں میں شہری کے گھر گھسے جس پر تاجر کی والدہ نے سادہ کپڑوں میں اہلکاروں کو دیکھ کر ڈاکو سمجھا۔
ذرائع کے مطابق ماں کے شور مچانے پر گھر میں موجود بیٹے نے فائرنگ کی جس سے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
پاکپتن پولیس نے اسپتال میں بھی دو نمبری دکھائی اور اسپتال میں مرنے والے کانسٹیبل کو پولیس کی وردی پہنادی۔ بعدازاں پاکپتن پولیس نے تاجر کے گھر جاکرفیصل بٹ کو گولیاں ماریں۔
اس پر صحافی ماجد نظامی نے کہا کہ دنیا نیوز کے مطابق یہ ڈکیت گینگ نہیں بلکہ دو کاروباری پارٹیوں کے مالی لین دین کا معاملہ تھا۔ پولیس نے رات گئے چھاپہ مارا اور گھر والوں کے ایک لڑکے نے ڈاکو سمجھ کر فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ اس کے بعد پولیس نے فائرنگ کرنے والے کے ایک اور بھائی کو اس کے کمرے سے نکال کر گولیاں ماریں۔
ماجد نظامی نے بتایا کہ مرنے والا کا لین دین سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ ڈکیت نہیں بلکہ لاہور کی مچھلی منڈٰی کا ایک تاجر اور عہدےدار تھا۔ افسوس ناک واقعے میں دو جانیں چلی گئیں۔
صحافی محمد عمیر کا کہنا تھا کہ عارف والا پولیس نے لین دین کے تنازع پر ملی بھگت کرکے ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا۔ اس مقدمہ میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے پولیس لاہور رقت کے وقت ایک گھر میں گھسی جہاں اہل خانہ نے فائرنگ کردی جس سے کانسٹیبل خلیل ہلاک جبکہ ایلیٹ فورس کا اہلکار زخمی ہوگیا پولیس کی فائرنگ سے گھر میں موجود ایک شخص فیصل بٹ ہلاک ایک زخمی ہوگیا۔