جعلی پولیس مقابلہ: حقیقت سامنے آنے کے بعد بھی پولیس روایتی ہٹ دھرمی پر قائم

sahai11h1h2.jpg

لاہورکے نواب ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے کی اصل حقیقت سامنے آگئی۔ نجی چینلز اور صحافی پولیس کی دو نمبریاں سامنے لے آئے۔۔ پولیس روایتی ہٹ دھرمی پر قائم

پنجاب پولیس آفیشل نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ پنجاب پولیس کا ایک اور بہادر سپوت فرض کی راہ میں شہید ہوگیا۔پاکپتن کے تھانہ صدر عارفوالہ کی پولیس ٹیم نے ایک ڈکیت گینگ کی سرکوبی کے لیے لاہور کے تھانہ نواب ٹاؤن میں ریڈ کیا جس میں ملزمان کی طرف سے اچانک فائرنگ شروع کر دی گئی جس میں پاکپتن پولیس کا کانسٹیبل خلیل احمد بہادری سے لڑتےہوئے شہید ہو گیا اور اے ایس آئی غفور احمد زخمی ہو گیا.
https://twitter.com/x/status/1788798136808358297
پنجاب پولیس کا مزید کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ مقابلہ کے دوران ایک ملزم بھی ہلاک ہوا۔ شہید کانسٹیبل خلیل احمد جیسے بہادر جوان ملک و قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں، ان کے خاندان کی فلاح و بہبود کا ہر ممکن خیال رکھا جائیگا۔

دنیا نیوز اور سماء نیوز نے ان خبروں کو غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ معاملہ لین دین کا تھا۔ پولیس نے لین دین کا تنازعہ قراردیکر تاجر فیصل بٹ کو قتل کیا۔
https://twitter.com/x/status/1789064986892865930
آج نیوز بھی اس خبر کی حقیقت سامنے لے آیا اور کہا کہ لین دین کے معاملے کو پاکپتن پولیس نے پولیس مقابلہ بنایا اور تاجر یوسف بٹ کو گرفتار کرنے پہنچی تھی۔

ذرائع کے مطابق پاکپتن پولیس نے لاہور پولیس کو بھی اپنے ایکشن سے آگاہ نہیں کیا جبکہ پاکپتن پولیس کے اہلکار سادہ کپڑوں میں شہری کے گھر گھسے جس پر تاجر کی والدہ نے سادہ کپڑوں میں اہلکاروں کو دیکھ کر ڈاکو سمجھا۔

ذرائع کے مطابق ماں کے شور مچانے پر گھر میں موجود بیٹے نے فائرنگ کی جس سے ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

پاکپتن پولیس نے اسپتال میں بھی دو نمبری دکھائی اور اسپتال میں مرنے والے کانسٹیبل کو پولیس کی وردی پہنادی۔ بعدازاں پاکپتن پولیس نے تاجر کے گھر جاکرفیصل بٹ کو گولیاں ماریں۔

اس پر صحافی ماجد نظامی نے کہا کہ دنیا نیوز کے مطابق یہ ڈکیت گینگ نہیں بلکہ دو کاروباری پارٹیوں کے مالی لین دین کا معاملہ تھا۔ پولیس نے رات گئے چھاپہ مارا اور گھر والوں کے ایک لڑکے نے ڈاکو سمجھ کر فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ اس کے بعد پولیس نے فائرنگ کرنے والے کے ایک اور بھائی کو اس کے کمرے سے نکال کر گولیاں ماریں۔
https://twitter.com/x/status/1789277250266730779
ماجد نظامی نے بتایا کہ مرنے والا کا لین دین سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ ڈکیت نہیں بلکہ لاہور کی مچھلی منڈٰی کا ایک تاجر اور عہدےدار تھا۔ افسوس ناک واقعے میں دو جانیں چلی گئیں۔

صحافی محمد عمیر کا کہنا تھا کہ عارف والا پولیس نے لین دین کے تنازع پر ملی بھگت کرکے ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا۔ اس مقدمہ میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے پولیس لاہور رقت کے وقت ایک گھر میں گھسی جہاں اہل خانہ نے فائرنگ کردی جس سے کانسٹیبل خلیل ہلاک جبکہ ایلیٹ فورس کا اہلکار زخمی ہوگیا پولیس کی فائرنگ سے گھر میں موجود ایک شخص فیصل بٹ ہلاک ایک زخمی ہوگیا۔

https://twitter.com/x/status/1789201285104713767
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Punjab police is full of criminals and thugs.People need to treat Punjab police like they are treating police in Azad Kashmir.A few days ago Punjab police raided a PTI office in district Rawalpindi and stole many items.Omar Ayub was due to inaugurate this office but Punjab police launched a raid and broke the furniture and stole many items.This is pure criminality.I doubt if police can do this without orders from Mistry Munir and company.